چیف منسٹر تلنگانہ پر جلسہ عام کے ذریعہ مائنڈ گیم کھیلنے کا الزام

فنڈ اکٹھا اور خرچ کی وضاحت پر زور ، کانگریس ایم ایل سی پی سدھاکر ریڈی
حیدرآباد ۔ 27 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل پی سدھاکر ریڈی نے ورنگل میں جلسہ عام منعقد کرتے ہوئے ’ مائنڈ گیم ‘ کھیلنے کی کوشش کرنے کا چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کیا ۔ محنت مزدوری سے کتنا فنڈ جمع کیا گیا اور جلسہ عام پر کتنی دولت خرچ کی گئی اس کی وضاحت کرنے پر زور دیا ۔ آج یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پی سدھاکر ریڈی نے کہا کہ ریاست میں مرچ کو اقل ترین قیمت وصول نہ ہونے پر کسان پریشان ہیں اور مرچ کو نذر آتش کررہے ہیں تو دوسری طرف وزراء اور ٹی آر ایس قائدین کو ایک دن کی محنت مزدوری کرنے پر لاکھوں روپئے مزدوری حاصل ہونے پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف فلموں میں کام کرنے پر سلیبرٹیز کو گھنٹوں میں لاکھوں روپئے کی کمائی ہوتی ہے لیکن تلنگانہ کے وزراء اور حکمران جماعت کے ارکان اسمبلی ارکان پارلیمنٹ کو بھی گھنٹے بھر کی مزدوری میں لاکھوں روپئے کی کمائی ہورہی ہے ۔ ٹی آر ایس قائدین نے اپنی کمائی کو انکم ٹیکس سے واقف کرایا ہے یا نہیں اس کی وضاحت کریں یا خود انکم ٹیکس کے عہدیدار اس کا جائزہ لیں ۔ پی سدھاکر ریڈی نے چیف منسٹر پر زور دیا کہ وہ پارٹی قائدین کی محنت مزدوری سے کتنا فنڈز وصول ہوا ہے اور ورنگل کے جلسہ عام پر کتنی دولت خرچ کی جارہی ہے اس کی وضاحت کریں ۔ انہوں نے ورنگل جلسہ عام کے دوران کانگریس اور دوسری اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو گرفتار کرنے یا گھروں میں نظر بند کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس کے دور حکومت میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے صد سالہ جشن میں طلبہ کو قبل ازیں گرفتار کرلیا گیا وہ بھی عثمانیہ یونیورسٹی کے طالب علم ہیں اور کونسل کے رکن ہیں باوجود اس کے انہیں جشن میں مدعو نہیں کیا گیا جب کہ وہ ایک ہفتہ قبل استقبالیہ کمیٹی سے اپنی شرکت کرنے کی خواہش کا اظہار کرچکے تھے ۔ طلبہ کے خوف سے چیف منسٹر اور گورنر نے لمحہ آخر میں تاریخی یادگار عثمانیہ یونیورسٹی کی صد سالہ تقاریب سے خطاب نہ کرنے کا دعویٰ کیا ۔ انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی کے جشن میں میر عثمان علی خاں کے ارکان خاندان کو نظر انداز کرنے کی سخت مذمت کی ۔۔