چیف منسٹر اے پی چندرا بابو نائیڈو کے خلاف مقدمہ کیلئے قانونی رائے کا حصول

ریونت ریڈی کے رشوت ستانی معاملہ میں سازش ، کے کویتا ایم پی ٹی آر ایس کا بیان
حیدرآباد ۔ یکم ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : ٹی آر ایس کی رکن پارلیمنٹ مسز کویتا نے ریونت ریڈی رشوت ستانی کے معاملے میں چیف منسٹر آندھرا پردیش کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے قانونی رائے حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ۔ سازش کرنے کا چندرا بابو نائیڈو پر الزام عائد کیا ۔ مسز کویتا نے کہا کہ تلنگانہ میں تلگو دیشم کا کھیل ختم ہوگیا ہے ۔ سوائے تلنگانہ میں تلگو دیشم کے آفس کو مقفل کرنے کے چندرا بابو نائیڈو کے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے ۔ سازش کرنے کے عادی رہنے والے چندرا بابو نائیڈو نے ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کرتے ہوئے سیاسی نظام کو داغدار بنایا ہے ۔ جس کی ٹی آر ایس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ ٹی آر ایس کی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ نوٹوں کے بیاگ کے ساتھ ٹی آر ایس کے نامزد رکن اسمبلی کی قیام گاہ پہونچنے والے ریونت ریڈی نے کہا کہ انہیں چندرا بابو نائیڈو نے روانہ کیا ہے ۔ بات چیت کا تمام ریکارڈ موجود ہے ۔ اس سے ہرگز جھٹلایا نہیں جاسکتا ۔ ثبوت کی موجودگی میں اے سی بی عہدیداروں نے ریونت ریڈی کو گرفتار کیاہے اور عدالت نے بھی انہیں 14 دن کی تحویل میں دیا ہے ۔ اس طرح کی حرکت کرتے ہوئے چیف منسٹر آندھرا پردیش نے جمہوریت کا خون کیا ہے ۔ اس ساری سازش میں سربراہ تلگو دیشم شامل ہیں ۔ تاہم تلگو دیشم قائدین کی جانب سے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر الزام عائد کرنا سراسر غلط اور من گھڑت ہے ۔ یہ افواہیں چل رہی ہیں کہ تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی میں قیادت کے مسئلہ پر مسٹر ای دیاکر راؤ اور مسٹر ریونت ریڈی میں اختلافات چل رہے ہیں ہوسکتا ہے کہ اے سی بی کو ریونت ریڈی کی اطلاع دیاکر راؤ نے دی ہو ۔ رشوت ستانی کا مقدمہ منظر عام پر آتے ہی تلگو دیشم کی اصلیت پر سے پردہ اُٹھ چکا ہے ۔ تلنگانہ میں تلگو دیشم کا کوئی سیاسی وجود نہیں ہے ۔ اس واقعہ کے بعد عوام میں تلگو دیشم کے خلاف مزید ناراضگی بڑھ گئی ہے ۔۔