چیف منسٹر آندھرا پردیش کی قیام گاہ پر تلنگانہ پولیس متعین

حیدرآباد ۔ 11 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر ین چندرا بابو نائیڈو کے اس ادعا کو مسترد کردیا کہ حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ صدر مقام ہے اور کہا کہ مسٹر چندرا بابو نائیڈو اس طرح کا ادعا کرتے ہوئے نہ صرف عوام کو گمراہ کررہے ہیں بلکہ غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں جب کہ حقیقت یہ ہے کہ شہر حیدرآباد میں حکومت آندھرا پردیش کو نظم و نسق چلانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے اور چیف منسٹر مسٹر چندرا بابو نائیڈو اور ان کی حکومت صرف اور صرف ایک مہمان کا موقف رکھتی ہے اور آندھرا پردیش میں چونکہ عمارتیں وغیرہ موجود نہیں ہیں لہذا عمارتوں کی تعمیر تک شہر حیدرآباد سے ہی حکومت چلانے ( نظم و نسق چلانے کی ) اجازت دی گئی ہے ۔ اس طرح چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر چندرا بابو نائیڈو کو حیدرآباد پر حق جتانے کا نہ ہی کوئی اختیار ہے اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی انہیں حق ہے ۔ آج شب کابینہ کے اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر چندر شیکھر راؤ نے پر زور الفاظ میں کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش کی تقسیم کے ذریعہ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لائی گئی ہے اور تلنگانہ میں 14 سالہ جدوجہد کے ذریعہ باقاعدہ طور پر عوامی منتخبہ حکومت قائم ہے اور تلنگانہ حکومت کو ہی ریاست بشمول حیدرآباد میں نظم و ضبط کی صورتحال پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ نظم و ضبط کی برقراری کے موثر اقدامات کا مکمل حق و اختیار تلنگانہ حکومت کو ہی حاصل ہے ۔ اس سوال پر کہ آیا چندرا بابو نائیڈو نے اپنی قیام گاہ پر تلنگانہ سیکوریٹی اسٹاف کے بجائے خود آندھرا پردیش پولیس کی سیکوریٹی کو تعینات کرنے کے اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ جواب دیتے ہوئے مسٹر چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ جب تک مسٹر چندرا بابو نائیڈو شہر حیدرآباد میں قیام کریں گے تب تک ان کے لیے سیکوریٹی کے انتظامات کرنے کی مکمل ذمہ داری تلنگانہ حکومت پر عائد ہوگی ۔ اس طرح مسٹر چندرا بابو نائیڈو کی قیام گاہ پر ریاست تلنگانہ کے پولیس عہدیداروں کی نگرانی میں سیکوریٹی تعینات رہے گی اور کسی بھی صورت میں مسٹر نائیڈو کی قیام گاہ پر آندھرا پردیش پولیس سیکوریٹی کو تعینات کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیوں کہ حکومت تلنگانہ کوئی غیر قانونی اقدامات اور کوئی بے قاعدگیاں کرنے والی حکومت ہرگز نہیں ہے ۔۔