چیف منسٹر آسام کا تشدد زدہ اضلاع کا دورہ

بھنگر پار (آسام) 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر آسام ترون گوگوئی نے آج تشدد سے متاثرہ اضلاع بکسا اور کوکرا جھار کا دورہ کیا اور عوام کو تیقن دیا کہ حکومت اُنھیں سکیورٹی فراہم کرے گی جبکہ مزید 5 نعشیں اِن علاقوں سے دستیاب ہوئیں اور اس طرح مہلوکین کی جملہ تعداد 41 ہوگئی۔ سرکاری ذرائع کے بموجب گوگوئی نے دیہات کے چند راحت رسانی کیمپوں بشمول بالا پاڑہ راحت رسانی کیمپ کا بھی دورہ کیا۔ حالانکہ ریاستی حکومت نے دونوں حملوں کا ذمہ دار ممنوعہ تنظیم این ڈی ایف بی (ایس) پر عائد کیا ہے لیکن متاثرہ عوام کا دعویٰ ہے کہ یہ کانگریس کی انتقامی کارروائی ہے۔ اُس کی حلیف بوڈو لینڈ پیپلز فرنٹ نے یہ کارروائی کی ہے کیونکہ اُنھوں نے گزشتہ ماہ لوک سبھا انتخابات میں غیر بوڈو امیدواروں کی تائید کی تھی۔ گریہ و زاری کرنے والے متاثرین چاہتے تھے کہ دیہاتیوں کو لائسنس کے ساتھ اسلحہ فراہم کئے جائیں تاکہ وہ اپنا دفاع خود کرسکیں۔ 5 نعشیں آج صبح دریائے بیکی سے برآمد کی گئیں جو ضلع بکسا میں بہتی ہے تاہم نعشوں کی شناخت ہنوز نہیں ہوسکی۔ اُن میں ایک 10 سالہ لڑکی کی نعش بھی شامل ہے جس کے سر پر گولیوں کا زخم ہے۔ تین نعشیں بارپیٹا ضلع میں اور دو پڑوسی ضلع بکسا سے دستیاب ہوئیں۔ دریں اثناء پکوان کے لئے جلانے کی لکڑی، پینے کا پانی اور بیت الخلاء تشدد سے متاثرہ 600 افراد کے لئے راحت رسانی کیمپ میں فراہم کرنا ضلع انتظامیہ کیلئے ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔ راحت رسانی کیمپ ٹارپولین کے خیموں کے ذریعہ دریائے بیکی کے کنارے قائم کیا گیا ہے جہاں 7 مئی سے 600 افراد مقیم ہیں۔