چیف منسٹر اور وزراء پر بدعنوانیوں کے الزامات مسترد

کانگریس نے پارلیمنٹ میں مسلم تحفظات کی تائید نہیں کی، ٹی آر ایس ارکان مقننہ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 4 ۔ جولائی (سیاست نیوز) ٹی آر ایس ارکان مقننہ کے پربھاکر اور بھانو پرساد نے سابق وزیر ناگم جناردھن ریڈی کی جانب سے حکومت پر بدعنوانیوں میں ملوث ہونے کے الزامات پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریمارک کیا کہ ناگم جناردھن ریڈی جنہیں کل تک بیم ریڈی کے نام سے پکارا جاتا تھا ، اب ان کا نام جھوٹے ریڈی ہوچکا ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور وزیر آبپاشی ہریش راؤ پر ناگم جناردھن ریڈی نے بدعنوانیوں کے الزامات عائد کرتے ہوئے تفصیلات جلد جاری کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ ٹی آر ایس ارکان مقننہ نے چیف منسٹر اور ہریش راؤ کو نشانہ بنانے کو ذہنی دیوالیہ پن کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ ناگم کے الزامات میں ، ایک بھی سچائی نہیں ہے۔ ناگم جناردھن ریڈی جس پارٹی میں رہے ، اس پارٹی کے لئے اچھی طرح سے بھجن کرتے ہیں۔ تلگو دیشم میں رہ کر انہوں نے چندرا بابو نائیڈو کے مخالف عوام اقدامات کی تائید کی تھی اور کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔ ناگم جناردھن ریڈی کا شمار مخالف تلنگانہ قائدین میں ہوتا ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ نے تلنگانہ تحریک کے دوران انہیں سبق سکھایا تھا۔ کانگریس پارٹی تلنگانہ کے مخالف اس قائد کو ٹی آر ایس کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناردھن ریڈی کی شمولیت سے محبوب نگر ضلع کے کانگریس قائدین ناراض ہیں۔ کانگریس پارٹی کو کئی برسوں تک تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد آج اسی پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں بیٹھ کر ٹی آر ایس پر تنقید کر رہے ہیں۔ پربھاکر نے کہا کہ ناگم جناردھن ریڈی کی کانگریس میں شمولیت سے کانگریس کو سوائے ایک اضافی بوجھ کے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ کانگریس قائدین عنقریب جان لیں گے کہ ناگم کی پارٹی میں آمد سے کوئی فائدہ نہیں ہے ۔ تلگو دیشم میں رہ کر وائی ایس راج شیکھر ریڈی پر من مانی تنقید کی گئی لیکن آج راج شیکھر ریڈی کی تعریف کر رہے ہیں۔ آبپاشی پراجکٹس میں بے قاعدگیوں کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے پربھاکر نے چیلنج کیا کہ ناگم جناردھن ریڈی اپنے الزامات کے حق میں ثبوت پیش کریں۔ ارکان مقننہ نے کہا کہ حکومت کی اسکیمات میں لوٹ مار کے الزامات عائد کرنا ناگم کو زیب نہیں دیتا اور یہ الزامات خود انہی پر صادق آتے ہیں ۔ ناگم جناردھن ریڈی دراصل سیاسی طور پر عدم تحفظ کا شکار ہوچکے ہیں اور وہ خود نہیں جانتے کہ کیا کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ، ہریش راؤ اور ریاستی وزراء جیل کو نہیں جائیں گے بلکہ ناگم جاردھن ریڈی ایرہ گڈہ کے مینٹل ہاسپٹل ضرور جائیں گے۔ انہوں نے کالیشورم پراجکٹ کو کانگریس سے منسوب کرنے کی مذمت کی اور کہا کہ جناردھن ریڈی معلومات کے بغیر بیانات دے رہے ہیں ۔ اگر کانگریس دور حکومت میں کالیشورم پراجکٹ کی ڈیزائیننگ کی گئی تھی تو پھر کانگریس قائدین نے پراجکٹ کے خلاف مقدمہ کیوں دائر کیا۔ جناردھن ریڈی کو محبوب نگر کے عوام نے مسترد کردیا ہے ۔ ارکان مقننہ نے کہا کہ 12 فیصد مسلم تحفظات کیلئے ٹی آر ایس ارکان پارلیمنٹ نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں احتجاج کیا لیکن کانگریس پارٹی نے ان کی تائید نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات کے مسئلہ پر پارلیمنٹ میں تائید کئے بغیر آج کانگریس قائدین بیان بازی کر رہے ہیں ۔ انہیں تحفظات کے بارے میں کہنے کا کوئی حق نہیں ۔ حکومت 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے میں سنجیدہ ہے، اس کے لئے تمام ضروری قانونی قدم اٹھائے جائیں گے ۔