چیف سکریٹری کی خدمات میں امکانی توسیع

ناراض آئی اے ایس عہدیدار کرشنا راؤ 10 دن کی رخصت پر روانہ

حیدرآباد 28 فروری(پی ٹی آئی) چیف سکریٹری پرسنا کمار موہنتی کی سرویس میں 3 ماہ کی توسیع دیئے جانے کے امکان پر ناراض چیف کمشنر لینڈ اڈمنسٹریشن آئی وائی آر کرشنا راؤ آج بطور احتجاج 10 دن کی رخصت پر روانہ ہوئے۔ موہنتی اور کرشنا راؤ دونوں 1979 ء آئی اے ایس بیاچ سے تعلق رکھتے ہیں۔ موہنتی اپنی سبکدوشی کی عمر پوری ہونے کے بعد آج سرویس سے ریٹائرڈ ہونے والے تھے۔ اُن کی جگہ چیف سکریٹری عہدہ پر کرشنا راؤ کو مقرر کیا جانے والا تھا۔ اگرچیکہ رات دیر گئے تک بھی موہنتی کی سرویس میں توسیع کیلئے مرکز سے احکامات جاری نہیں ہوئے ہیں، مرکزی کابینہ نے بھی ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن عمومی طور پر جنرل اڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے سرویس سے سبکدوش ہونے والے عہدیدار کیلئے احکامات جاری کرتے ہیں اور اِن کی سبکدوشی کی تاریخ کا اعلامیہ جاری ہوتا ہے۔

اب تک موہنتی کے کیس میں ایسے کوئی احکامات جاری نہیں ہوئے۔ تاہم باوثوق ذرائع نے بتایا کہ موہنتی کو چیف سکریٹری کی حیثیت سے برقرار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے کیونکہ وہ آندھراپردیش کی تقسیم کے عمل کی نگرانی کررہے ہیں۔ اِس تبدیلی کے پس منظر میں کرشنا راؤ نے آج دوپہر موہنتی کو ایک مکتوب روانہ کیا جس میں لکھا گیا ہے کہ وہ بطور احتجاج 10 دن کیلئے رخصتِ خاص حاصل کررہے ہیں۔ اِس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پی کے موہنتی کی سرویس میں توسیع یقینی ہے۔ حکومت ہند اِن کی خدمات میں توسیع دینے پر غور کررہی ہے۔ قواعد کے مطابق کسی عہدیدار کی خدمات میں توسیع خاص موقعوں پر دی جاسکتی ہے۔ خاص کر اُس وقت جب کوئی عہدیدار غیرمعمولی میرٹ رکھتا ہو اور اِن کی جگہ اِس عہدہ کیلئے کوئی متبادل عہدیدار نہ ہو اور نہ ہی کوئی اِن کی برابری کرسکتا ہو۔ کرشنا راؤ نے اپنے مکتوب میں شکایت کی ہے کہ موہنتی کی طرح قابل عہدیدار موجود ہیں، اِس کے باوجود اِنھیں توسیع دینا افسوسناک ہے۔