چیف سکریٹری تلنگانہ ایس کے جوشی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب

فوری تبادلہ کا مطالبہ، مسلمان کے سی آر سے چوکس رہیں: ششی دھر ریڈی

حیدرآباد۔/6 اپریل، ( سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد اور پردیش الیکشن کمیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے صدرنشین ایم ششی دھر ریڈی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ کے چیف سکریٹری ایس کے جوشی کا فوری تبادلہ کیا جائے کیونکہ وہ ٹی آر ایس کے ایجنٹ کے طور پر کام کررہے ہیں۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ششی دھر ریڈی نے کہا کہ چیف سکریٹری ایس کے جوشی نے پرگتی نیودیکا کے عنوان سے گزشتہ چار برسوں میں ریاست کی ترقی سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے۔ اس طرح کا رپورٹ جاری کرنا ضابطہ اخلاق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اگر چیف سکریٹری کو کوئی رپورٹ جاری کرنا تھا تو وہ رائے دہی کے بعد کرسکتے تھے جس کے لئے محض چند دن باقی ہیں۔ لیکن رائے دہی سے عین قبل حکومت کے کارناموں پر مشتمل رپورٹ جاری کرنا ٹی آر ایس کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے۔ حکومت کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے والے چیف سکریٹری کو فوری عہدہ سے ہٹادیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اور ان کے فرزند کے ٹی آر اپنے کارناموں کی 24 گھنٹے تشہیر کررہے ہیں اور چیف سکریٹری نے بھی یہی کام کیا۔ انہوں نے ریاستی وزیر ٹی سرینواس یادو پر لوک سبھا حلقہ سکندرآباد میں انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ اپنے فرزند کو کامیاب بنانے کیلئے وہ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔ سرینواس یادو اور ان کے حامیوں نے کئی علاقوں میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کردیا ہے۔ سابق میں ماریڈ پلی پولیس اسٹیشن میں انہوں نے ہنگامہ آرائی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آراکو کی رکن پارلیمنٹ کے شوہر کو سرینواس یادو کے فرزند سائی کرن نے اغوا کیا تھا جس کی پولیس میں شکایت درج کی گئی تھی۔ سائی کرن اراضیات کے تنازعات میں بھی ملوث ہیں اور ایک محبت کرنے والے جوڑے پر بھی انہوں نے حملہ کیا تھا۔ سرینواس یادو اور ان کا خاندان غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ ان کے بھائی پر کئی مقدمات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رائے دہی کے دن سرینواس یادو اور ان کے ارکان خاندان خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرسکتے ہیں لہذا کانگریس پارٹی زائد پولیس فورس کو تعینات کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہوں نے رائے دہی کے دن سرینواس یادو اور ان کے خاندان کے کسی بھی رکن کو کھلے عام گھومنے کی اجازت نہ دینے کا مطالبہ کیا۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کی اقلیتیں جان چکی ہیں کہ ٹی آر ایس کے پاس جھوٹ اور فریب کے سوا کچھ نہیں۔ چند زبانی اعلانات کے ذریعہ اقلیتوں کے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کے وعدوں کو بھلا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان کے سی آر کو ووٹ دیتے ہیں تو ان کا ووٹ نریندر مودی کی تائیدکیلئے استعمال ہوگا۔ اقلیتیں اور سیکولر ہندو کے سی آر کی اصلیت سے اچھی طرح واقف ہیں۔ انہوں نے حلقہ لوک سبھا سکندرآباد کے اقلیتی آبادی والے علاقوں میں آزادانہ رائے دہی یقینی بنانے کیلئے زائد سیکورٹی کی مانگ کی ۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ صنعت نگر اسمبلی حلقہ میں کئی ایسے علاقے ہیں جہاں سرینواس یادو اور ان کے ساتھی دہشت پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان علاقوں میں مقامی پولیس کے بجائے دیگر ریاستوں سے طلب کی گئی پولیس کو تعینات کیا جائے کیونکہ مقامی پولیس کی ٹی آر ایس سے ملی بھگت ہے۔ صنعت نگر حلقہ کے عوام سرینواس یادو کی سرگرمیوں سے بیزار ہیں اور خوف کے عالم میں زندگی بسر کررہے ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مانگ کی کہ آزادانہ و منصفانہ رائے دہی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں۔