حیدرآباد ۔ 4 ۔ اکٹوبر : ( این ایس ایس ) : تلنگانہ میں برقی کی شدید قلت سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکومت نے برقی کی پیداوار میں اضافہ اور دیگر اداروں سے برقی کی خریدی کے لیے اقدامات کئے ہیں ۔ حکومت تلنگانہ نے 6000 میگا واٹ برقی کی پیداوار کے لیے بھارت ہیوی الیکٹریکلس لمٹیڈ ( بی ایچ ای ایل ) کے ساتھ ایک سمجھوتہ کیا ۔ بی ایچ ای ایل کے عہدیداروں نے آج یہاں سکریٹریٹ پہونچ کر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی ۔ علاوہ ازیں بی ایچ ای ایل اور تلنگانہ جینکو کے عہدیداروں نے ایک یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے ۔ ٹی ایس جینکو کے چیرمین و مینجنگ ڈائرکٹر پربھاکر راؤ اور بی ایچ ای ایل کے چیرمین و مینجنگ ڈائرکٹر بی پرساد راؤ نے چیف منسٹر کی موجودگی میں سمجھوتہ پر دستخط کئے ۔ جس کے ساتھ ہی مانگورو اور کتہ گوڑم میں برقی کی پیداوار شروع کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا ہے کہ برقی قلت کا مسئلہ جلد سے جلد حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ کے سی آر نے عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ برقی کی پیداوار کے لیے جنگی خطوط پر اقدامات کئے جائیں ۔ اس دوران چیف منسٹر نے ریاست میں برقی کی ضروریات کی تکمیل کے لیے 2000 میگاواٹ برقی کی خریدی کی ہدایت بھی کی ہے ۔ انہوں نے ریاستی معتمد توانائی ایس کے جوشی کو ہدایت کی ہے کہ طویل مدتی اساس پر برقی کی جلد سے جلد خریدی کو یقینی بنانے کے لیے ٹنڈر جاری کرتے ہوئے بولی طلب کی جائے ۔ تلنگانہ ریاست میں فی الحال جینکو کے ذریعہ 4364 میگاواٹ برقی پیداوار ہورہی ہے اور برقی پیداوار تھرمل اور ہائیڈل کے ذریعہ حاصل ہونے کا چیف منسٹر نے اظہار کیا اور بتایا کہ تلنگانہ ریاست میں عوام کے لیے درکار اور بالخصوص زرعی و صنعتی شعبہ کو درکار ہونے والی برقی پیداوار کو یقینی بتاتے ہوئے بہت جلد برقی کی موثر سربراہی کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ ان معاہدات کی روشنی میں منگور میں 1080 میگاواٹ اور کتہ گوڑم میں 800 میگاواٹ برقی پیداوار کی جائے گی ۔۔