کالندی اسپتال کا افتتاح کرتے ہوئے گوا کی گورنر مردولا سنہا کا اظہار خیال
نئی دہلی، 2اگست (سیاست ڈاٹ کام) چھوٹے چھوٹے فلاحی کاموں کو نظر انداز نہ کرنے پر زور دیتے ہوئے گوا کی گورنر مردولا سنہا نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے کاموں سے ہی بڑا کام ہوتا ہے اور کالند ہسپتال یہاں کے عوام کے لئے امید کا مرکز ثابت ہوگا۔ یہ بات انہوں نے کالندی اسپیشلٹی ہاسپٹل کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ یہ چھوٹا ہسپتال دوسرے ہسپتالوں کو روشنی دکھانے اور رہنمائی کا کام کرے گا کیوں کہ اس میں خدمت کے جذبات شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کوئی کام ایک دم بڑا نہیں ہوجاتا بلکہ اس کے بڑا ہونے میں کافی وقت لگتا ہے ۔ اس لئے یہ اسپتال بڑا منفرد اور مثالی ہوگا۔ انہوں نے اس موقع پراپنے کاموں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اسکیموں سے فائدہ اٹھانا چاہئے اور کسی بھی اسکیم کوبے کار یا ضائع نہیں ہونے دینا چاہئے ۔انہوں نے ساتھ ہی کہاکہ جب میں گورنر بنی تو میں نے فیصلہ کیا تھا کہ کسی سے بکے نہیں لوں گی اس کے بدلے کوئی پھل دینا چاہیں تو دے دیں۔ انہوں نے اس کا فائدہ بتاتے ہوئے کہاکہ لوگ بکے کے بدلے پھل دینے لگے اور میں نے اس پھل کو شہر کے یتیم خانوں اور بے سہارا بچوں میں تقسیم کروانا شروع کردیا کیوں کہ پھول برباد ہوجاتے ہیں جب کہ پھل سے کسی کی بھوک مٹتی ہے ۔کشن گنج کے رکن پارلیمان اور مشہور سیاسی و سماجی رہنما مولانا اسرار الحق قاسمی نے میڈیا سے صحت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ کالندی جیسے سیکڑوں اسپتال ہر علاقے میں کھولنے کی ضرورت ہے کیوں کہ انسان کی دو اہم ضرورت ہے جس کا ہر شخص کا بنیادی حق ہے ۔ ایک تعلیم ہے اور دوسرا صحت ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ مسلمان بھی بڑی تعداد میں صحت کے میدان میں قدم رکھ رہے ہیں۔کالندی اسپتال کے ڈائرکٹر اور مشہور اسکین اور ہیئرٹرانس پلانٹ کے ماہر ڈاکٹر ریحان شکیل نے سستا اور بہتر علاج مہیا کرانے کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ اس اسپتال کے کھولنے کا مقصد محض پیسہ کمانا نہیں ہے بلکہ اخلاقی اقدار پر مبنی علاج مہیا کرانا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ علاقے کے اسپتال سے سستا اور بہتر علاج یہاں مہیا کرایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کم سے کم پیسے میں علاج کرنا ہمارا مقصد ہے ۔