فٹ پاتھ کی اراضیات بھی فروخت ، من مانی رقومات کی وصولی
حیدرآباد 3 جولائی ( سیاست نیوز) ماہ رمضان المبارک کے 15 دن گذر جانے کے بعد پرانے شہر کے اہم تجارتی مراکز پر موجود چھوٹے تاجرین کو ہراسانی کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے ۔ ماہ رمضان المبارک کے دوران چھوٹے تاجرین فٹ پاتھ و ٹھیلہ بنڈیوں کے ذریعہ تجارتی سرگرمیوں کا حصہ بنتے ہیں لیکن سال بھر جنہیں محکمہ پولیس کے بعض عہدیداروں کی ہراسانی کا سامنا ہوتا ہے اب وہ کچھ حد تک کم ہوجاتا ہے لیکن نصف ماہ رمضان المبارک کے ساتھ ہی بعض عناصر فٹ پاتھ اور سڑک کی جگہ کی فروخت کے ذریعہ چھوٹے تاجرین کو ہراساں کرنے لگتے ہیں اور ان سے من مانی رقومات وصول کی جاتی ہے جو کہ بالکلیہ طور پر غیر قانونی ہے لیکن ان غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کیلئے کوئی منظم اقدامات نہیں کئے جاتے جس کی وجہ سے ان عناصر کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔ اتنا ہی نہیں چھوٹے تاجرین جو کہ تجارتی سرگرمیوں میںاضافہ کے دوران معمولی اشیاء فروخت کرتے ہوئے کچھ آمدنی حاصل کرتے ہیں اسے بھی نت نئے انداز سے لوٹنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ محکمہ پولیس کے عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ اس سلسلہ میں فوری طور پر حرکت میں آتے ہوئے معمول اور جگہ کے کرایہ کے نام پر وصول کی جانے والی رقومات پر روک لگانے کے اقدامات کریں۔ گذشتہ برسوں میں ساوتھ زون پولیس کی جانب سے خود ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے اپنے نمبر عوام بالخصوص چھوٹے تاجرین تک پہنچاتے ہوئے یہ پیغام عام کیا تھا کہ اگر کوئی شخص یا اشخاص کی جانب سے سڑک پر یا فٹ پاتھ پر کاروبار کرنے والے سے معمول یا کرایہ وصول کیا جاتا ہے تو وہ انہیں مطلع کریں ۔ اسی طرح موجودہ ڈی سی پی مسٹر وی ستیہ نارائنا بھی اپنا پیغام چھوٹے تاجرین تک پہنچاتے ہیں تو ایسی صورت میں چھوٹے تاجرین‘ غنڈہ عناصر کے مظالم سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ اسی طرح محکمہ پولیس کے اعلی عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ اپنی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں کو متحرک کرتے ہوئے اس بات کی اطلاع حاصل کریں کہ شہر کے مرکزی تجارتی مقامات پر چھوٹے تاجرین کو غیر قانونی فینانسرس بھاری سود کے عوض رقومات فراہم کرتے ہیں انہیں بھی اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ اپنی رقومات کے حصول کیلئے ظلم و زیادتی نہ کریں بلکہ بھاری سود پر رقومات کی فراہمی کے ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔