چھتیس گڑھ میں نکسلائٹس حملہ ، 16 سکیورٹی اہلکار ہلاک

رائے پور 11 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) نکسلائیٹوں نے آج چھتیس گڑھ میں ماؤنواز سرگرمیوں سے بدترین متاثرہ ضلع لکما میں آج دن دہاڑے گھات لگاکر کئے گئے وحشتناک حملہ میں سکیورٹی ٹیم کے 16 اہلکاروں کو ہلاک کردیا جن میں سی آر پی ایف کے 11 اہلکار بھی شامل ہیں۔ ایک عام شہری بھی ہلاک ہوا ہے۔ اس حملہ نے اس ضلع میں 2010 ء کے دوران پیش آئے دانتے واڑہ انتہائی وحشیانہ حملہ کی یاد تازہ کردی جس میں سکیورٹی کے 76 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ نکسلائٹ تشدد کے لئے بدنام ’’جیرم گھاٹی‘‘ اور دانیتواڑہ محور کے قریب ٹونگا پال میں آج دن کے 10 بجکر 15 منٹ پر یہ المناک واقعہ پیش آیا جب سکیورٹی فورسیس کا 44 رکنی مشترکہ جتھہ جنگلاتی علاقہ میں اپنی کارروائیوں میں مصروف تھا کہ اس کے ارکان اچانک گھمسان فائرنگ اور زیرزمین بارودی دھماکوں کی زد میں آگئے۔ بستر کے ضلع لکما کا علاقہ ’’جیرم گھاٹی‘‘ کے قریب نکسلائیٹوں نے سکیورٹی ٹیم کو گھات لگاکر کئے جانے والے ہلاکت خیز حملہ کا نشانہ بنایا۔

گزشتہ سال مئی کے دوران نکسلائیٹوں نے اپنے بربریت انگیز حملہ میں پردیش کانگریس کی قیادت کا صفایا کردیا تھا۔ اس حملے میں 25 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ چھتیس گڑھ پولیس کے ڈی آئی جی (ایس آئی بی) دیپانشو کابرا نے اُن کے تازہ ترین واقعہ کے بارے میں تفصیلات بیان کرتے ہوئے اخباری نمائندوں سے کہاکہ ’’سی آر پی ایف کے 11 اہلکار اور ریاستی پولیس کے چار ملازمین ہلاک ہوگئے۔ سی آر پی ایف کے انسپکٹر سبھاش اس ٹیم کی قیادت کررہے تھے جو خود بھی اس حملہ میں ہلاک ہوچکے ہیں۔ دیگر تین افراد زخمی ہوئے ہیں‘‘۔ ذرائع نے کہاکہ سی آر پی ایف میں اسسٹنٹ کمانڈنٹ درجہ کے ایک افسر بھی مہلوکین میں شامل ہیں۔نکسلائٹس جن کی تعداد تقریباً 200 تھی، تین گھنٹے تک جاری انکاؤنٹر کے بعد مہلوک پولیس ملازمین کا اسلحہ اور گولہ بارود لیکر فرار ہوگئے۔ سڑک کے تعمیراتی مقام پر یہ حملہ ایسے وقت ہوا جبکہ چھتیس گڑھ میں لوک سبھا انتخابات کیلئے صرف ایک ماہ باقی رہ گیا ہے۔زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعہ رائے پور کے ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ اس دوران مرکز نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں نکسلائٹس کا یہ حملہ سی پی آئی ۔

ماؤسٹ کا منصوبہ ہے جس نے لوک سبھا انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ انہوں نے کانگریس اور بی جے پی قائدین کو نشانہ بنانے کی بھی دھمکی دی ہے۔ وزارت داخلہ نے انٹلیجنس اطلاعات کے حوالے سے کہا کہ دھاوے کے دوران سیکوریٹی فورسس نے ماؤسٹوں کے خفیہ ٹھکانے سے ایک دستاویز برآمد کی جس میں انتخابات کے بائیکاٹ کا ذکر تھا۔ یہی نہیں بلکہ مجوزہ پارلیمانی انتخابات کو متاثر کرنے کیلئے دو رخی لائحہ عمل کی تفصیلات بھی اس میں درج تھی۔ چھتیس گڑھ کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس (انٹلی جنس) مکیش گپتا نے کہاکہ سکیورٹی فورسیس کی مشترکہ ٹیم کو تقریباً 100 افراد پر مشتمل نکسلائیٹوں کے ایک گروپ نے حملہ کا نشانہ بنایا تھا۔ حملہ کے بعد گھنے جنگلوں میں فرار ہوجانے والے انتہا پسندوں کو پکڑنے کے لئے بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کردی گئی ہے۔