ٹیلیفون مذاکرات کے افشاء سے سیاسی حلقوں میں ہلچل، اجیت جوگی کیخلاف کارروائی کا امکان
رائے پور / نئی دہلی ۔ 30 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر چھتیس گڑھ رمن سنگھ کے داماد اور کانگریس لیڈر اجیت سنگھ اور ان کے فرزند امیت کے درمیان ٹیلیفون مذاکرات کا ٹیپ منطر عام پر آنے کے بعد آج زبردست تنازعہ پیدا ہوگیا جس میں یہ ظاہر ہوتا ہیکہ گزشتہ سال ایک اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات میںدو حریف جماعتوں نے آپس میں سازباز (فکسنگ) کرلی تھی۔ حلقہ اسمبلی اننت گڑھ (ایس ٹی) سے کانگریس امیدوار متورام پوار جو کہ اجیت جوگی کے وفادار تصور کئے جاتے ہیں۔ لمحہ آخر میں انتخابی مقابلہ سے دستبرداری اختیار کرلی تھی ۔ بعد ازاں انہیں پارٹی سے خارج کردیا گیا تھا ۔ ٹیلیفون مذاکرات پر مشتمل ٹیپ میں یہ واضح سنائی دے رہا ہے کہ انتخابی مقابلہ سے دستبرداری کے عوض بھاری رقم کس کے حوالے کی جائے جبکہ اس ٹیپ میں سابق چیف منسٹر اجیت جوگی کے فرزند امیت اور رمن سنگھ کے داماد پنیت گپتا اور کانگریس امیدوار پوار اور اجیت جوگی کے بااعتماد رفیق فیروز صدیقی اور امین میمن کے درمیان مذاکرات ریکارڈ کئے گئے ہیں ۔ یہ ٹیپ منظر عام پر آتے ہی صدر پردیش کانگریس بھوپیش باگھیل نے امیت جوگی کو وجہ نمائی نوٹس جاری کرتے ہوئے اندرون ایک ہفتہ جواب طلب کیا ہے۔
اگرچیکہ اصل اپوزیشن جماعت نے چیف منسٹر رمن سنگھ کی برطرفی اور اس معاملہ کی سپریم کورٹ کی زیر نگرانی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ کیا لیکن حکمراں بی جے پی نے اس مطالبہ کو مسترد کردیا ہے اور کہا کہ یہ پردیش کانگریس میں داخل اختلافات اور گروہ بندی کا نتیجہ ہے ۔ رمن سنگھ نے بھی ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا کہ کانگریس کی جانب سے غیر ضروری تنازعہ میں بی جے پی اور ان کے خاندان کو پھانسنے کی سازش ہے ، دوسری طرف اجیت جوگی نے بھی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بے بنیاد قرار دیا ہے ۔ دریں اثناء صدرپردیش کانگریس بھوپیش باگھیل نے کہا کہ چیف منسٹر رمن سنگھ نے جمہوری اقدار کو پامال کردیا ہے اور جمہوری عمل پر اثرانداز ہونے کیلئے اپنے اقتدار اور بلیک منی کا بیجا استعمال کیا ہے ۔ انہوں نے ریاستی گورنر سے مطالبہ کیا ہے کہ رمن سنگھ حکومت کی برطرفی کیلئے صدر جمہوریہ سے سفارش کریں۔ نئی دہلی میں جنرل سکرے ٹری اے آئی سی سی مسٹر بی کے ہری پر ساد نے بتایا کہ انتخابی مقابلہ سے دستبرداری کے مسئلہ پر چھتیس گڑھ کانگریس سے ایک رپورٹ طلب کی گئی جس کی رپورٹ وصول ہونے کے بعد مسٹر اے کے انتونی کی زیر قیادت تادیبی کارروائی کمیٹی جائزہ لے گی اور اجیت سنگھ کے خلاف کارروائی کی جائ