حیدرآباد ۔ /3 جون (سیاست نیوز) پرانے شہر میں جشن تلنگانہ کا آج جوش و خروش کے ساتھ آغاز ہوا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ جناب محمد محمود علی نے پرانے شہر میں منعقدہ تین علحدہ علحدہ پروگراموں میں شرکت کرتے ہوئے عوام کو تلنگانہ کے یوم تاسیس کی مبارکباد پیش کی ۔ قلی قطب شاہ اسٹیڈیم میں عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ اندرا نائیک کے علاوہ محمد وکیل و دیگر فنکاروں نے شام غزل میں اپنی آواز کا جادو جگا یا ۔ اسی طرح میلاد میدان خلوت مبارک میں محفل قوالی منعقد ہوئی جس میں معروف فنکاروں نے صوفی موسیقی کا مظاہرہ کیا ۔ اردو مسکن خلوت مبارک میں تمثیلی مشاعرہ منعقد ہوا ۔ تینوں پروگراموں میں جناب محمد محمود علی نے شرکت کرتے ہوئے پروگراموں کے انعقاد میں مصروف جناب سید عمر جلیل اسپیشل سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود ، جناب محمد جلال الدین اکبر ڈائرکٹر اقلیتی بہبود ، جناب پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر سکریٹری تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی کو مبارکباد پیش کی ۔
انہوں نے مختلف مقامات پر اپنے خطاب کے دوران حکومت کی جانب سے کئے جانے والے فلاح و بہبود کے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تلنگانہ ریاست میں موجود تمام طبقات کی یکساں ترقی کو یقینی بنانے کے اقدامات میں مصروف ہے ۔ جناب محمد محمود علی نے بتایا کہ حکومت نے چنچل گوڑہ جیل کو منتقل کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے اور اس کی جگہ پر پانچ ہزار لڑکیوں کی تعلیم کا انتظام کرنے کے اقدامات کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے ملک پیٹ ریس کورس کی منتقلی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت ریس کورس کو شہری حدود کے باہر کرنے کے متعلق سنجیدہ غور کررہی ہے اور اس کی جگہ پر انفارمیشن ٹکنالوجی پارک تعمیر کیا جائے گا ۔
تاکہ پرانے شہر کی عصری ترقی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد میں موجود سرکاری اراضیات کو صرف ترقیاتی اغراض و مقاصد کے تحت استعمال میں لانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ شادی مبارک اسکیم کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ پانچ برسوں کے دوران ایک لاکھ غریب لڑکیوں کی شادیوں میں 51 ہزار روپئے بطور تحفہ پیش کرنے کا منصوبہ تیار کئے ہوئے ہیں ۔ جناب محمد محمود علی نے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو دور اندیش اور اقلیتوں کا ہمدرد قائد قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کی عین خواہش کے مطابق پرانے شہر میں اقلیتوں کیلئے اردو پروگرامس منعقد کئے جارہے ہیں تاکہ اردو زبان کی ترویج و اشاعت کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کو جشن تلنگانہ میں بھی شامل کیا جاسکے ۔ انہوں نے بتایا کہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ بدعنوانیوں و بے قاعدگیوں کے خاتمہ کو یقینی بنانے کیلئے سرکاری اسکیمات کے استفادہ کنندگان کو راست ان کے کھاتوں میں رقومات منتقلی کو یقینی بنارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پرانے شہر میں تعلیم کا جال پھیلاتے ہوئے ہر فرد کو تعلیم یافتہ بنانے کے اقدامات کررہی ہے ۔ جناب محمد محمود علی نے بتایا کہ سابق میں حکومتوں کی جانب سے مسلم قائدین کو وقف بورڈ کی وزارت کی حد تک محدود رکھا جاتا تھا
لیکن مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے انہیں نہ صرف ریاستی کابینہ میں انتہائی اہم عہدہ دیا ہے بلکہ وزارت مال کا قلمدان حوالے کرتے ہوئے اس بات کا پیغام دیا ہے کہ حکومت تلنگانہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی و یکجہتی کی بنیادوں پر قائم ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر اردو کی ترقی اور زبان کو مقبول عام بنانے کے متعلق سنجیدہ ہیں اور خود وہ اردو پڑھنے اور سیکھنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ چیف منسٹر کی جانب سے ریاست تلنگانہ میں اردو کو اس کا جائز مقام فراہم کرنے کی کوششیں قابل ستائش ہیں ۔ ان تینوں پروگراموں میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کرتے ہوئے فنکاروں کی خوب سراہانا کی ۔ قلی قطب شاہ اسٹیڈیم میں منعقدہ پروگرام میں میزبان فنکار پنڈت وٹھل راؤ ، محترمہ دیوی رمنا مورتی ، جناب خان اطہر کے علاوہ محترمہ جسبیر کور نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا ۔