چندر شیکھر راؤ پر تلگو عوام میں رقابت پیدا کرنے کا الزام

مقامی مسئلہ پر ٹی آر ایس حکومت کے موقف پر کانگریس کے سابق ارکان اسمبلی کی تنقید
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اگست : ( آئی این این ) : تلنگانہ کانگریس کے سابق ارکان اسمبلی نے آج فیس ری ایمبرسمنٹ اور مقامی ، غیر مقامی مسئلہ پر ٹی آر ایس حکومت کے موقف پر تنقید کی ۔ یہاں گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے مخاطب کرتے ہوئے سابق ارکان اسمبلی ڈی سدھیر ریڈی اور کے سری سیلم گوڑ نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر تلگو بولنے والے عوام میں دشمنی پیدا کرنے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے چیف منسٹر کو یاد دلایا کہ انہوں نے تلنگانہ ایجی ٹیشن کے دوران یہ تیقن دیا تھا کہ وہ حیدرآباد میں رہنے والے سیما آندھرا عوام کے مفادات کا تحفظ کریں گے ۔ تاہم انہوں نے الزام عائد کیا کہ چندر شیکھر راؤ ان کے الفاظ سے مکر گئے ہیں اور سیما آندھرا والوں کو ان کے مقامی ہونے کا ثبوت پیش کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچیکہ وہ حیدرآباد میں پیدا ہوئے ہیں اور حیدرآباد میں پروان چڑھے ہیں پھر بھی وہ خود ان کے مقامی ہونے کا ثبوت پیش نہیں کرسکتے بالخصوص ایسی صورت میں جس میں ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے 1956 کی شرط عائد کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا عوام سے یہ کہنا مضحکہ خیز ہے کہ وہ اس بات کو ثابت کریں کہ وہ 1956 سے ریاست میں رہتے ہیں ۔ انہوں نے صدر تلنگانہ پردیش کمیٹی پنالہ لکشمیا اور قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی کو مشورہ دیا کہ وہ ریاستی اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کریں تاکہ اس مسئلہ پر مباحث ہوسکیں ۔ کانگریس کے ان قائدین نے کے سی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے موقف سے دستبردار ہوجائیں ، ورنہ بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا جائے گا بالخصوص ضلع رنگاریڈی میں ۔۔