حیدرآباد میں امن و تحفظ کیلئے چیف منسٹر کی افطار پارٹی میں دعا
حیدرآباد 22 جولائی (سیاست نیوز) ملک کی 29 ویں ریاست تلنگانہ کے پہلے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ اپنی ریاست کے دارالحکومت میں امن و امان اور شہریوں کی خوشحالی کے لئے آج اپنے خطاب کے دوران علامہ اقبال ؔکے مشہور و معروف شعرکا سہارا لیا۔ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ آج یہاں ہائی ٹیک سٹی میں حکومت تلنگانہ کے زیراہتمام منعقدہ دعوت افطار کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے افطار کے موقع پر اپنے مختصر لیکن پُراثر خطاب میں حیدرآباد میں امن و ترقی کیلئے اپنے عزم و عہد کا اظہار کیا اور شہر میں امن کی دعا کے طور پر چند کلمات کہتے ہوئے جذباتی ہوگئے۔ اُنھوں نے علامہ اقبالؔ کا یہ شعر پڑھا:
فانوس بن کے جس کی حفاظت ہوا کرے
وہ شمع کیا بجھے جسے روشن خدا کرے
کے سی آر نے شہر حیدرآباد کو ایک ایسی شمع سے تعبیر کیا جسے خدا نے روشن کیا ہے اور ہوا خود فانوس بن کر اس شمع کی حفاظت کررہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ان کی حکومت کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ تلنگانہ ترقی کرتا رہے اور عوام خوشحال رہیں۔ اُنھوں نے حیدرآباد کو مزید خوبصورت اور عصری بنانے کیلئے ممکنہ اقدامات کرنے کا اعلان بھی کیا۔