چندرا بابو کے حکومت تلنگانہ پر الزامات مضحکہ خیز

حیدرآباد۔/11جون، ( سیاست نیوز) ریاستی وزیر ٹی سرینواس یادو نے چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے تلنگانہ حکومت پر الزامات کو مضحکہ خیز قراردیا اور کہا کہ نوٹ برائے ووٹ اسکام میں رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے باوجود چندرا بابو نائیڈو خود کو بے قصور ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سرینواس یادو نے کہا کہ اینٹی کرپشن بیورو نے جو ثبوت عوام کے سامنے پیش کئے اور ٹی آر ایس رکن اسمبلی سے بات چیت کا آڈیو ٹیپ منظر عام پر آیا اس سے دنیا بھر میں چندرا بابو نائیڈو کی بے قاعدگیاں اور ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش بے نقاب ہوچکی ہے۔ اس معاملہ میں شرمندگی کے احساس کے بجائے وہ تلنگانہ حکومت پر بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں۔ سرینواس یادو نے کہا کہ انحراف کی سیاست کے ماہر چندرا بابو نائیڈو ہیں اور انہوں نے آندھرا پردیش میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان کو تلگودیشم میں شامل کرنے کیلئے اسی طرح کے حربے استعمال کئے۔ سرینواس یادو نے سوال کیا کہ ٹیلی فون ٹیاپنگ کی شکایت کا خیال چندرا بابو نائیڈو کو اس وقت کیوں آیا جب ان کا آڈیو ٹیپ منظر عام پر آیا۔ انہوں نے کہا کہ نائیڈو نے آج تک اس اسکام سے اپنی لاتعلقی کا اظہار نہیں کیا اور نہ ہی ریونت ریڈی کے خلاف کوئی کارروائی جنہیں اینٹی کرپشن بیورو نے 50لاکھ روپئے کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔ سرینواس یادو نے کہا کہ اس اسکام کے سلسلہ میں جس طرح کے ٹھوس ثبوت دستیاب ہوئے ہیں اس سے چندرا بابو نائیڈو کا قانونی شکنجہ سے بچنا ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہوں یا کوئی اور طاقت چندرا بابو نائیڈو کو قانونی کارروائی سے بچا نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ٹی آر ایس رکن اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کی گئی اور چندرا بابو نائیڈو نے فون پر بات کی اس کا ثبوت اینٹی کرپشن بیورو کے پاس موجود ہے۔ سرینواس یادو نے نائیڈو سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے موقف کی وضاحت کریں کہ آیا انہوں نے ریونت ریڈی کو رقم فراہم نہیں کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ نائیڈو خود کو بچانے کیلئے دونوں ریاستوں کے درمیان تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ حیدرآباد کا انتظام گورنر کے ہاتھوں میں سونپ دیا جائے۔ انہوں نے چیف منسٹر آندھرا پردیش اور وہاں کے وزراء کی سیکورٹی کیلئے تلنگانہ پولیس کے بجائے آندھرا پردیش پولیس کو تعینات کرنے کے فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی کیلئے آندھرا پردیش سے پولیس حاصل کی جاسکتی ہے لیکن برقی، پانی اور دیگر سہولتیں کس طرح آندھرا پردیش سے منتقل کریں گے۔ نائیڈو اور ان کے ساتھی تلنگانہ کی برقی، پانی اور دیگر سہولتوں کے استعمال پر مجبور ہیں۔
سی آر پی ایف ریکروٹمنٹ کیلئے فزیکل ٹسٹ کی رپورٹنگ اوقات پر نظر ثانی
حیدرآباد ۔ 11 ۔ جون : ( پی آئی بی ) : موسم گرما کی شدت میں برقراری کے باعث سی آر پی ایف کانسٹبل کے ریکروٹمنٹ کے لیے فزیکل ٹسٹ میں شرکت کے لیے رپورٹنگ اوقات میں نظر ثانی کی گئی ہے ۔ امیدواروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ صبح 7 بجے کے بجائے 5 بجے گروپ سنٹر سی آر پی ایف حیدرآباد پر پی ایس ٹی / پی ای ٹی کے لیے رجوع ہوں ۔ یہ بات مسٹر جی کے سنگھ ڈپٹی کمانڈنٹ سی آر پی ایف نے بتائی ۔۔