آندھرا پردیش ریاست سے متعلق پون کلیان کو خاموشی توڑنے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 15 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی مسٹر سریدھر ریڈی نے تلگو دیشم کا نوٹ برائے ووٹ اسکام منظر عام پر آنے اور مرکز کی جانب سے ریاست کی تقسیم کے ایک سال بعد بھی آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا موقف نہ دینے پر پون کلیان کی خاموشی کو بزدلی قرار دیتے ہوئے انہیں آنکھیں کھلی رکھنے اور خاموشی توڑنے کا مشورہ دیا ۔ مسٹر سریدھر ریڈی نے کہا کہ عام انتخابات میں تلگو دیشم اور بی جے پی کی تائید کرنے والے فلم اسٹار پون کلیان نے آندھرا پردیش سے نا انصافی اور بدعنوانیوں کے خلاف کسی سے بھی لڑ لینے کا عوام کو اطمینان دلاتے ہوئے عوام کو دونوں جماعتوں کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی تھی ۔ آندھرا پردیش کے عوام نے پون کلیان پر بھروسہ کیا مگر پون کلیان عوام کے بھروسے پر کھرے نہیں اترے ۔ راجدھانی کی تعمیر کے نام پر ہزاروں ایکڑ اراضی زبردستی کسانوں سے چھین لی گئی ۔ تلنگانہ میں نوٹ برائے ووٹ اسکام میں تلگو دیشم کے رکن اسمبلی گرفتار ہو کر جیل میں ہیں ۔ چندرا بابو نائیڈو کا ٹیلی فون ٹیاپ منظر عام پر آچکا ہے ۔ تقسیم ریاست کے ایک سال مکمل ہونے کے باوجود وزیر اعظم نریندر مودی نے ابھی تک ریاست آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ نہیں دیا ہے ۔ ان تمام واقعات کا پون کلیان تماشہ دیکھ رہے ہیں ۔ انتخابات کے دوران ان پر سیاست کا جو بھوت سوار تھا وہ اتر چکا ہے ۔ عوام کو دھوکہ دے کر پون کلیان دوبارہ اپنے فلموں میں مصروف ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کے ایک نامزد رکن اسمبلی سے سودے بازی کرنے والی تلگو دیشم پارٹی نے آندھرا پردیش کے مقامی اداروں کے ایم ایل سی انتخابات میں اپنی اکثریت نہ ہونے کے باوجود امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے ۔ اس کا کیا مطلب ہے ۔ کیا آندھرا پردیش میں بھی تلگو دیشم پارٹی دوسری جماعتوں کے علاوہ آزاد ووٹرس کو خریدنے کی کوشش کررہی ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس کے رکن اسمبلی نے گورنر سے مطالبہ کیا کہ وہ نوٹ برائے ووٹ معاملے میں مداخلت کریں اور مرکز سے نمائندگی کرتے ہوئے چیف منسٹر کے عہدے سے مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو علحدہ کرنے کے اقدامات کریں ۔ نوٹ برائے ووٹ معاملے میں پھنس جانے کے بعد چندرا بابو نائیڈو سیکشن 8 کو موضوع بحث بنا رہے ہیں جب کہ آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا موقف دلانے میں اتنی دلچسپی نہیں دیکھا رہے ہیں ۔۔