چندرا بابو کو دھوکہ پر نرسمہلو رو پڑے

این ٹی آر کی جینتی تقریب ، سینئیر تلگو دیشم قائد و سابق وزیر کا سخت ردعمل
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : قومی صدر تلگو دیشم پارٹی و چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کے خلاف سینئیر قائد و سابق وزیر تلگو دیشم پارٹی مسٹر ایم نرسمہلو نے سخت سست الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ آج بانی تلگو دیشم پارٹی و سابق چیف منسٹر آنجہانی ین ٹی راما راؤ کی 95 ویں جینتی کے موقعہ پر مسٹر ایم نرسمہلو نے این ٹی راما راؤ کو بھر پور خراج عقیدت پیش کیا ۔ این ٹی آر گھاٹ متصل تلنگانہ ریاستی سکریٹریٹ پہونچکر گلہائے عقیدت پیش کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف سازشیں رچ کر تلگو دیشم پارٹی سے دور کردینے کا اظہار کرتے ہوئے رو پڑے اور الزام عائد کیا کہ چندرا بابو جو تیقنات انہیں دئیے تھے پورا کرنے میں ناکام ثابت ہوئے اور سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر نرسمہلو نے کہا کہ مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے ان کا مکمل ساتھ دینے کا وعدہ کر کے اقتدار حاصل ہونے کے ساتھ انہیں مکمل طور پر بھول گئے ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ تلنگانہ کے حامیوں کی جانب سے ان پر حملے کرنے کی کوششوں کو خود انہوں نے مسٹر چندرا بابو نائیڈو پر تحفظ فراہم کیا تھا ۔ تلگو دیشم کے ناراض قائد نے مسٹر چندرا بابو نائیڈو پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان میں اخلاقی اقدار ہی نہیں ہیں اور الزام عائد کیا کہ پارلیمانی نشستوں ( راجیہ سبھا کی نشستوں کو ) مسٹر چندرا بابو نائیڈو کروڑ پتی افراد کو فروخت کیا اور پارٹی کے انتہائی اہم ترین غریب قائدین ہیں انہیں مکمل طور پر نظر انداز کردیا ۔ مسٹر نرسمہلو نے تلگو دیشم پارٹی کو آنجہانی این ٹی راما راؤ کے حقیقی وارثوں کے حوالہ کردینے کا مسٹر چندرا بابو نائیڈو سے پر زور مطالبہ کیا اور کہا کہ ریاست آندھرا پردیش کو خصوصی موقف حاصل ہونا یا خصوصی پیاکیج ہونا چاہئے تھا ۔ گذرے ہوئے چار سال کے دوران مسٹر چندرا بابو نائیڈو حاصل کرنے میں ناکام ثابت ہوئے انہوں نے مسٹر چندرا بابو نائیڈو پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی کی از خود ستائش کرنے والے مسٹر نائیڈو اب بینکوں میں رقومات نہ رہنے کا اظہار کررہے ہیں ۔ انہوں نے استفسار کیا کہ آیا بڑی نوٹوں کو تبدیل کرنے مودی کو مشورہ چندرا بابو نائیڈو نے نہیں دیا ؟ انہوں نے چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو پر سخت تنقید کی اور کہا کہ آندھرا پردیش میں صدر جنا سینا پارٹی پون کلیان اور صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی اگر متحدہ طور پر انتخابات میں حصہ لیں گے تو تلگو دیشم پارٹی کو ڈپازٹ بھی حاصل نہیں ہوسکے گی ۔ علاوہ ازیں مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ حکومت کو بیدخل کرنے کی سازش کی تھی لیکن مسٹر کے چندر شیکھر راؤ چونکہ ایک انتہائی چالاک سیاستداں ہونے کی وجہ سے انہوں نے ( چندر شکھر راؤ ) چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر چندرا بابو نائیڈو کو اپنی گرفت میں لے لیا ۔ مسٹر نرسمہلو نے اعلان کیا کہ بی آر امبیڈکر کی توقعات کو پورا کرنے کے لیے آندھرا پردیش میں بہت جلد ’رتھ یاترا ‘ منظم کریں گے ۔۔