چندرا بابو پر تلنگانہ کے آبپاشی پراجکٹس کو روکنے کی کوشش کا الزام

چیف منسٹر اے پی کے اشاروں پر ٹی آر ایس کے خلاف الزام تراشی ، وزیر صحت
حیدرآباد۔/22ستمبر، ( سیاست نیوز) وزیر صحت ڈاکٹر لکشما ریڈی نے تلنگانہ تلگودیشم قائدین سے مطالبہ کیا کہ وہ چندرا بابو نائیڈو کی مخالف تلنگانہ پالیسی کے خلاف بطور احتجاج پارٹی سے علحدگی اختیار کرلیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ نئی دہلی میں منعقدہ اجلاس میں چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ کے پراجکٹس کو روکنے کی کوشش کی اور اپنے مخالف تلنگانہ موقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تلگودیشم قائدین اگر حقیقی معنوں میں تلنگانہ سے دلچسپی رکھتے ہیں تو انہیں فوری طور پر پارٹی چھوڑ دینی چاہیئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلگودیشم قائدین چندرا بابو نائیڈو کے اشارہ پر ٹی آر ایس حکومت کے خلاف الزام تراشی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع محبوب نگر کی آبپاشی ضروریات کیلئے حکومت نے جن پراجکٹس کا منصوبہ بنایا ہے ان کی تکمیل میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو تعاون کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کی ترقی کے پیش نظر تلگودیشم، کانگریس اور بی جے پی قائدین کو سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سابق حکمرانوں نے محبوب نگر کو ہمیشہ نظر انداز کیا اور آبپاشی پراجکٹس پر کبھی بھی توجہ نہیں دی گئی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ضلع کی ترقی کیلئے جامع منصوبہ تیار کیا ہے۔ لکشما ریڈی نے کہا کہ ضلع کی ترقی اور عوام کی بھلائی دراصل اپوزیشن جماعتوں کو برداشت نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کے اشارہ پر تلگودیشم قائدین آبپاشی پراجکٹس کے خلاف احتجاج کا راستہ اختیار کررہے ہیں حالانکہ انہیں عوام کی تائید حاصل نہیں ہے۔ لکشما ریڈی نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے اظہار تشکر کیا کہ انہوں نے نئی دہلی کے اجلاس میں محبوب نگر کے پراجکٹس کی تکمیل کیلئے آواز اٹھائی۔ رکن اسمبلی سرینواس گوڑ نے الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو آندھرا پردیش میں غیر قانونی پراجکٹس کی تعمیر کیلئے محبوب نگر کے پراجکٹ کی مخالفت کررہے ہیں۔ چندرا بابو نائیڈو نے اپنے 9 سالہ دور حکومت میں تلنگانہ میں آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل پر کبھی بھی توجہ نہیں دی۔ رکن اسمبلی جی بالراجو نے تلگودیشم قائد ریونت ریڈی کو سیاسی مقصد براری کیلئے الزام تراشی ترک کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریونت ریڈی اور ڈی کے ارونا پراجکٹس کی مخالفت ترک نہیں کریں گے تو انہیں عوامی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔