چندرا بابو نوٹ برائے ووٹ اسکام کے سرغنہ: بی سمن

حیدرآباد۔/9جون، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ بی سمن نے الزام عائد کیا کہ نوٹ برائے ووٹ اسکام کے اصل سرغنہ چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو ہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سمن نے کہا کہ اس اسکام کے اسکرپٹ رائٹر، اسکرین پلے اور ڈائرکٹر چندرا بابو نائیڈو ہیں اور ان کے اشارہ پر ہی ریونت ریڈی نے ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن بیورو نے تمام ثبوتوں کو منظر عام پر رکھتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو کے ملوث ہونے کو ثابت کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رکن اسمبلی سے چندرا بابو نائیڈو کی فون پر کی گئی بات چیت سے ہرگز انکار نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے تلگودیشم کی جانب سے جوابی الزامات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ چندرا بابو نائیڈو جو اصول پسند سیاست پر کاربند رہنے کا دعویٰ کرتے ہیں انہیں چاہیئے کہ ثبوت کی بنیاد پر فوری چیف منسٹر کے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں۔ سمن نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو نے ہی 50لاکھ روپئے کا انتظام کیا تھا جو ریونت ریڈی کے ذریعہ ٹی آر ایس رکن اسمبلی تک پہنچانے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے سوال کیا کہ چندرا بابو نائیڈو اور ان کے وزراء اسکام کے ثبوت پر تبصرہ کرنے کے بجائے کیوں جوابی الزامات کا سہارا لے رہے ہیں۔ چیف منسٹر اور وزراء کے بجائے حکومت کے نمائندے پرکالا پربھاکر کے ذریعہ آڈیو ٹیپ کے غلط ہونے کا الزام عائد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن بیورو نے جو ثبوت اکٹھا کئے ہیں اس میں صاف طور پر چندرا بابو نائیڈو کا ملوث ہونا ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ارکان اسمبلی کی خریدی کے اسکام میں چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ ان کے فرزند لوکیش بھی شامل ہیں۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ سیما آندھرا علاقوں میں چیف منسٹر تلنگانہ چندر شیکھر راؤ کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے تلنگانہ حکومت پر دباؤ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ نائیڈو کے خلاف کارروائی روک دی جائے۔