دوستی کے نام چیف منسٹر اے پی کی دشمنی، وزیر آبپاشی تلنگانہ ٹی ہریش راؤ
حیدرآباد ۔ 22 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ریاستی وزیر آبپاشی مسٹر ہریش راؤ نے دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے پیٹھ میں خنجر گھونپنے کا چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو پر الزام عائد کیا تلنگانہ کے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیرات میں رکاوٹ بننے کا دعویٰ کیا ۔ ہریش راؤ نے کہا کہ آبی تنازعات کی یکسوئی کے لیے تلنگانہ حکومت پڑوسی ریاستوں مہاراشٹرا اور کرناٹک سے خوشگوار تعلقات استوار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے تاہم آندھرا پردیش قدم قدم پر تلنگانہ کی ترقیات میں رکاوٹ پیدا کررہی ہے ۔ ایک طرف چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو لے اور دے کی پالیسی اپنانے کی بات کررہے ہیں ۔ دوسری طرف تلنگانہ کے پراجکٹس کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہورہے ہیں ۔ اپیکس کونسل کے اجلاس میں ڈنڈی اور پالمور پراجکٹس کی مخالفت کرتے ہوئے دوہری پالیسی اپنا رہے ہیں ۔ ہریش راؤ نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی اور کرن کمار ریڈی کے دور حکومت میں ان پراجکٹس کو منظوری حاصل ہوئی تھی اور جی اوز بھی جاری ہوئے تھے ۔ ان پراجکٹس کو نئے پراجکٹس قرار دینا حکومت آندھرا پردیش کی شرارت ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو تلنگانہ کی ترقی میں تعاون کرنے کا ایک طرف پیشکش کررہے ہیں دوسری طرف پراجکٹس کی مخالفت کررہے ہیں جب کہ حکومت تلنگانہ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش سے مکمل تعاون کررہی ہے ۔ ضلع نلگنڈہ کو مشکلات ہونے کے باوجود پلی چنتلا پراجکٹ میں مکمل سطح تک پانی بھرنے کی آندھرا پردیش کو اجازت دی جارہی ہے ۔ فصلیں خشک ہوجانے کا دعویٰ کرنے پر ناگر جناساگر سے پانی جاری کیا گیا ۔ ضلع کرشنا کے نندی گاما کے عوام کو پینے کا پانی جاری کیا گیا ۔ اس کو تعاون کرنا اور ساتھ دینا کہا جاتا ہے ۔ مگر آندھرا پردیش سے ریاست تلنگانہ کو کوئی تعاون و اشتراک حاصل نہیں ہورہا ہے بلکہ تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔۔