20 تا 30 کروڑ میں فی رکن اسمبلی کی خریدی کا الزام ، جگن موہن ریڈی قائد اپوزیشن اے پی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 25 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی و قائد اپوزیشن آندھرا پردیش مسٹر جگن موہن ریڈی نے حکومت تحلیل کرتے ہوئے عوام سے تازہ خط اعتماد حاصل کرنے کا چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو کو چیلنج کیا کرپشن سے کمائی ہوئی دولت سے ایک ایک رکن اسمبلی کو 20 تا 30 کروڑ روپئے لالچ دیتے ہوئے خریدنے کا الزام عائد کیا ۔ ضلع کڑپہ کا دورہ کرنے والے جگن موہن ریڈی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 4 تا 5 ارکان اسمبلی کے تلگو دیشم پارٹی میں شامل ہوجانے سے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا کوئی نقصان نہیں ہوگا ۔ ان اسمبلی حلقوں میں پارٹی کی جانب سے نوجوانوں کو طاقتور قائدین کے طور پر ابھارا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پیٹھ میں خنجر گھونپ کر سیاست میں نہیں آئے ہیں بلکہ ابتداء میں وائی ایس ار کانگریس پارٹی کے ساتھ وہ اور ان کی ماں ہی تھی بعد میں 18 ارکان اسمبلی آئے جنہیں استعفیٰ دلاکر کامیاب ہوتے ہوئے آج وائی ایس آر کانگریس پارٹی ارکان اسمبلی کی تعداد 67 تک پہونچ گئی ہے ۔ اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کو پارٹی میں شامل کرنے سے حکومت مستحکم نہیں ہوتی عوام کے دلوں میں مقام بنانے سے حکومت مستحکم ہوتی ہے ۔ مسٹر جگن موہن ریڈی نے کہا کہ پٹو سیما پراجکٹ ، جینکو اور امراوتی کی تعمیر اور اراضیوں کی خرید و فروخت میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں کی جارہی ہے ۔ بدعنوانیوں کے ذریعہ جو رقم حاصل ہورہی ہے ۔ اس سے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان اسمبلی کو خریدنے کے لیے ایک ایک ایم ایل اے 20 تا 30 کروڑ روپئے کا لالچ دیا جارہا ہے ۔ تلگو دیشم حکومت عوام سے انتخابات میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور عوام کے اعتماد سے محروم ہوگئی ۔ عوام کے درمیان پہونچنے پر خمیازہ بھگتنے کے خوف سے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان اسمبلی کو تلگو دیشم میں شامل کرتے ہوئے اپنی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اگر ہمت ہے اور عوام کی تائید تلگو دیشم حکومت کو ہونے کا یقین ہے تو چیف منسٹر آندھرا پردیش اپنی حکومت تحلیل کردیں اور عوام سے تازہ خط اعتماد حاصل کریں ۔ نتائج سے اندازہ ہوجائے گا کہ عوام تلگو دیشم کے ساتھ ہے یا وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ساتھ ہیں ۔۔