ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت ۔ تاجروں اور صنعت کاروں سے ملاقات
حیدرآباد 25 جون ( پی ٹی آئی ) چیف منسٹر آندھرا پردیش کل چھ روزہ دورہ چین پر روانہ ہونگے ۔ اس دورہ کے موقع پر وہ ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کرینگے اور ریاست کیلئے سرمایہ حاصل کرنے کی کوشش کرینگے ۔ حکومت آندرھا پردیش کے مشیر ( مواصلات ) پرکالا پربھاکر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس دورہ کا اصل مقصد ورلڈ اکنامک فورم کے سہ روزہ اجلاس میں شرکت کرنا ہے جس میں چیف منسٹر حصہ لیں گے ۔ وہ اجلاس کے دو حصوں میں کرت کرینگے ۔ ایک اجلاس شہروں کے تعلق سے اور دوسرا زراعت کے تعلق سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ اکنافک فورم کی کانفرنس کے دوران چیف منسٹر امکان ہے کہ دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے تجارتی و صنعتی شعبہ کے قائدین کے ساتھ 20 اجلاس منعقد کرینگے ۔ پرکالا پربھاکر بھی چیف منسٹر کے ساتھ جانے والے وفد کا حصہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مسٹر نائیڈو ورلڈ اکنافمک فورم کے بانی و ایگزیکیٹیو صدر نشین کلاس شواب سے بھی ملاقات کرینگے ۔ وررہے ہیں۔ حیدرآباد میں سیکریٹریٹ عمارت کے استعمال کے تعلق سے سوال پر انہوں نے کہا کہ جب منتقلی کا عمل مکمل ہوجائیگا اس کے بعد اس تعلق سے کوئی فیصلہ کیا جائیگا ۔ لڈ اکنامک فورم کے اجلاس کے بعد آندھرا پردیش کا وفد گھونزہو صوبہ کو روانہ ہوگا وہاں متعلقہ صوبہ کے ساتھ ایک یادداشت مفاہمت پر دستخط کی جائیگی ۔ نائیڈو کے بیرونی دوروں پر اپوزیشن کی تنقیدوں کے تعلق سے مسٹر پربھاکر نے کہا کہ یہ تنقیدیں غلط اور نامناسب ہیں کیونکہ ان دوروں کا مقصد ریاست کیلئے سرمایہ کاری حاصل کرنا ہے اور سرمایہ کاروں کو یہ بتایا ہے کہ آندھرا پردیش اپنی طویل ساحلی پٹی کے ساتھ بندرگاہیں اور مسلسل برقی اور پانی بھی فراہم کر رہا ہے اور یہاں اراضیات بھی وسیع ہیں ۔ آندھرا پردیش کے سرکاری ملازمین کی مشترکہ دارالحکومت حیدرآباد سے نئے دارالحکومت امراوتی کے قریب وجئے واڑہ کو منتقلی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ عمل شروع ہوچکا ہے اور 27 جون کے بعد اس میں مزید تیزی پیدا ہوجائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی سے کئی ملازمین وجئے واڑہ ‘ امراوتی اور گنٹور کو منتقل ہونے شروع ہوگئے ہیں۔ کئی محکمے جات نے اپنے دفاتر منتقل کرلئے ہیں اور یہاں سے کام کر رہے ہیں۔