چندرا بابو نائیڈو نے ڈاوس کا دورہ کرکے کیا حاصل کیا ؟

صدر اے پی کانگریس کمیٹی رگھوویرا ریڈی کا بیان
حیدرآباد /25 جنوری ( سیاست نیوز ) آندھراپردیش کانگریس کمیٹی صدر مسٹر رگھوویرا ریڈی نے چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کے دورہ داوس کو ہدف ملامت بنایا اور دریافت کیا کہ داوس کا دورہ کرکے کیا حاصل کیا گیا اور کتنے کروڑ روپیوں کی سرمایہ کاری حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ۔ اس تعلق سے فی الفور تفصیلی جواب دینے مسٹر چندرا بابو نائیڈو سے صدر اے پی کانگریس کمیٹی مسٹر رگھویرا ریڈی نے پرزور مطالبہ کیا ۔ آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست آندھراپردیش میں کس حد تک سرمایہ کاری حاصل ہوئی غیر ضروری ہے ۔ لیکن ریاست میں لوٹ کھسوٹ کی ہوئی دولت کو محفوظ کرلینے کیلئے ہی وہ ( مسٹر چندرا بابو نائیڈو) بار بار بیرونی ممالک کے دوروں پر روانہ ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے آندھراپردیش حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسٹر چندرا بابو نائیڈو کی زیر قیادت حکومت میں گریجنوں ، دلتوں اور خواتین پر حملوں کے واقعہ میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔ مسٹر رگھوویرا ریڈی نے گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن کی طرز کارکردگی کو بھی اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ دونوں تلگو ریاستوں کے مشترکہ گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن دستور ہند کا احترام نہیں کر رہے ہیں ۔ صدر آندھراپردیش کانگریس کمیٹی نے الزام عائد کرتے ہوئے مسٹر ای ایس ایل نرسمہن دونوں ریاستوں کے چیف منسٹروں کی ستائش کرنے کو ہی اپنے روزمرہ کا طریقہ کار بنالیا ہے ۔ جبکہ دونوں ریاستوں کے ساتھ کسی قسم کا امتیاز نہ برتنے کی مکمل ذمہد اری گورنر پر ہی عائد ہوگی ۔ چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کے برادر نستی و سمدھی اور رکن اسمبلی مسٹر بالاکرشنا کی جانب سے چیف منسٹر کی کرسی پر بیٹھ کر جائزہ اجلاس طلب کرنے کے واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے مسٹر رگھوویرا ریڈی نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ مسٹر بالاکرشنا کے دل میں یہ بات تازہ ہوئی ہوگی کہ اپنے والد آنجہانی این ٹی راما راؤ کی کرسی کو مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے زبردستی چھین لی تھی ۔ لہذا چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی ریاست آندھراپردیش میں عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چیف منسٹر کی کرسی پر بیٹھ کر مسٹر بالاکرشنا نے اپنی دیرینہ خواہش کی تکمیل کرلی ۔