چندرا بابو نائیڈو بہت جلد سلاخوں کے پیچھے ہوں گے

حیدرآباد۔/3جون، (پی ٹی آئی) تلنگانہ کے وزیر داخلہ مسٹر این نرسمہا ریڈی نے آج یہ الزام عائد کیا ہے کہ حالیہ قانون ساز کونسل کے انتخابات میں ایک نامزد رکن اسمبلی کو تلگودیشم ایم ایل اے کی جانب سے رشوت دینے کے معاملہ میں صدر تلگودیشم اور چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو اصل محرک ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریونت ریڈی ( جو کہ نوٹ برائے ووٹ معاملہ میں گرفتار کرلئے گئے ہیں ) کونسل انتخابات میں ٹی آر ایس امیدواروں کی شکست کیلئے نامزد رکن اسمبلی کو 5کروڑ کی پیشکش کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔ اس واقعہ سے ریاست کی سیاست میںایک زبردست تبدیلی رونما ہوگی کیونکہ اس معاملہ میں چندرا بابو نائیڈو ایک کلیدی شخصیت ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو نے رکن اسمبلی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی اور یہ ٹیلی فون اطلاعات بطور ثبوت موجود ہیں

اور عوام کا مطالبہ ہے کہ اس معاملہ میں چندرا بابو نائیڈو کو اصل ملزم بنایا جائے اور اس خصوص میں قانون اپنا کام کرے گا۔ واضح رہے کہ تلگودیشم رکن اسمبلی ریونت ریڈی کو گزشتہ ہفتہ قانون ساز کونسل انتخابات میں ایک نامزد ایم ایل اے کو رشوت دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ دریں اثناء سینئر تلگودیشم لیڈر ایس چندرا موہن ریڈی نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ ریونت ریڈی کے خلاف ایک سازش رچی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی ایک نوجوان اور ابھرتے ہوئے لیڈر ہیں چونکہ اسمبلی کے اندر اور باہر ریونت ریڈی کے سوالات کا جواب دینے سے وہ ( ٹی آر ایس حکومت ) قاصر تھی جس کے باعث انہیں ایک سازش کے تحت پھنسایا گیا ہے۔ دریں اثناء چیف الکٹورل آفیسر ( آندھرا پردیش اور تلنگانہ ) مسٹر بھنور لال نے بتایا کہ اینٹی کرپشن بیورو نے رکن اسمبلی ریونت ریڈی کی گرفتاری کے معاملہ میں ایک رپورٹ پیش کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے سی بی نے ریونت ریڈی کی گرفتاری کے فوری بعد رپورٹ پیش کردی تھی لیکن ہم نے مزید تفصیلات طلب کی تھی جس پر آج تفصیلی رپورٹ بھی حوالے کردی گئی ہے اور تمام رپورٹس کو الیکشن کمیشن آف انڈیا کو روانہ کردیا گیا ہے جس کی بنیاد پر رکن اسمبلی کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔قاضی پیٹ سے سیاست نیوز کے بموجب وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے آج صدر تلگودیشم چندرا بابو نائیڈو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ایک خود غرض اور چالاک سیاستداں ہیں

اور اقتدار کی خاطر کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں حتیٰ کہ انہوں نے اقتدار پر قبضہ کیلئے اپنے خسر این ٹی آر کی پیٹھ میں خنجر گھونپ دیا تھا۔ اگرچیکہ یہ تلگودیشم کا داخلی معاملہ تھا لیکن اب وہ رشوت ستانی کیس میں ٹھوس ثبوت کے ساتھ پھنس گئے اور بہت جلد چنچلگوڑہ جیل یا چرلہ پلی جیل میں ہوں گے۔ وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے ورنگل کے ایک روزہ دورہ کے موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دو روز قبل تلگودیشم پارٹی کی جانب سے رکن قانون ساز کونسل کے امیدوار کو کامیاب بنانے کیلئے بطور 50لاکھ روپئے نقد نامزد ایم ایل اے اسٹیفن کو دیتے ہوئے ریونت ریڈی اے سی بی کے عہدیداروں کو رنگے ہاتھ پکڑے گئے۔ ان کے قبضہ سے 50لاکھ روپئے بالخصوص دو موبائیل فون کے علاوہ دیگر اشیاء اے سی بی کے عہدیداروں نے ضبط کرلیا۔ ریونت ریڈی کے موبائیل فون ریکارڈ سے اے سی بی کو اہم سراغ دستیاب ہوئے۔ چندرا بابو نائیڈو کے کال ریکارڈ اور ڈائیل کالس کو بھی مہر بند کردیا گیا اور بہت جلد ان کے خلاف ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے سلاخوں کے پیچھے بھیجا جائے گا۔ این نرسمہا ریڈی وزیر داخلہ کی حیثیت سے جائزہ لینے کے بعد پہلی مرتبہ ضلع ورنگل ایک روزہ دورہ کرنے پر رینج ڈی آئی جی ملا ریڈی، ضلع ایس پی امبر کشورجھا کے علاوہ دیگر پولیس عہدیداروں نے استقبال کیا۔