چندرابابو حکومت کے 100 د ن مایوس کن، عوام پریشان

پانچ فائیلوں پر دستخط ، ایک پر بھی عمل آوری ندارد: وائی ایس آر کانگریس

حیدرآباد 16 ستمبر (پی ٹی آئی) وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے آج الزام عائد کیاکہ آندھراپردیش کے چیف منسٹر مسٹر این چندرابابو نائیڈو اپنی مہارت اور تجربہ کو عوام کی اُمنگوں کو کچلنے کیلئے استعمال کررہے ہیں جبکہ عوام بے چینی سے اِس بات کا انتظار کررہے ہیں کہ چندرابابو نائیڈو اپنے انتخابی وعدوں کی تکمیل کریں۔ آندھراپردیش کی اصل اپوزیشن جماعت نے الزام عائد کیاکہ چندرابابو نائیڈو نے کسانوں کے قرضوں کی معافی سے متعلق اپنے موقف کو تبدیل کرتے ہوئے اِس مسئلہ پر صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ایک کمیٹی قائم کی ہے جس سے عوام میں کئی شکوک و شبہات پیدا ہوگئے ہیں۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ترجمان پارتا سارتھی نے آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ’’اُنھوں (نائیڈو) نے عہدہ سنبھالنے کے بعد 5 فائیلوں پر دستخط کئے تھے لیکن ایک بھی اسکیم پر تاحال عمل آوری نہیں کی گئی ہے۔ زرعی قرضوں کی معافی کی اسکیم کو ایک کمیٹی کے بعد دوسری کمیٹی کے پاس گشت کروایا جارہا ہے اور اُس میں پے در پے تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔ قطعی بجٹ تخصیصات میں یہ بات کھل کر سامنے آئی جب قرضوں کی معافی کی رقم میں بے رحمانہ انداز میں کمی کی گئی‘‘۔ اُنھوں نے کہاکہ کسانوں کے قرضوں کی معافی سے متعلق مختلف کمیٹیوں نے اصل رقم 87,000 کروڑ کو 45,000 کروڑ تک گھٹادیا تھا لیکن جب بجٹ تخصیصات منظر عام پر آئے تو یہ رقم حیرت انگیز طور پر انتہائی معمولی سطح تک گھٹتے ہوئے محض 5,000 کروڑ تک پہونچ گئی۔ جس سے تلگودیشم حکومت کے ارادوں کا واضح اظہار ہوتا ہے۔ پارتا سارتھی نے کہاکہ اِن تمام نقائص اور خامیوں کے باوجود تلگودیشم قائدین جو صرف شہری زندگی پر توجہ مرکوز کیا کرتے ہیں، ہنوز بلند بانگ دعوے کررہے ہیں۔ آندھراپردیش کے چیف منسٹر اسمارٹ سٹیز ، اسمارٹ ایرپورٹس کی باتیں کررہے ہیں، یہ دونوں چیزیں محض صنعتکاروں کی ضروریات کو پورا کرسکتی ہیں۔