چرنوبل حادثے کی 30 ویں برسی

ماسکو ۔ 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) یوکرین میں چرنوبل میں ہوئے نیوکلیئر حادثے کی 30 ویں برسی کے موقع پر تقریبات منعقد کی جارہی ہیں۔  یوکرین کے چرنوبل نیوکلیئر پلانٹ میں 26 اپریل 1986 کو تاریخ کا سب سے بڑا نیوکلیئر سانحہ پیش آیا تھا اور اسی مناسبت سے منگل کو اسی وقت سائرن بجائے گئے۔ اس سانحے میں بے قابو دھماکے نے چھت اڑا دی تھی اور تابکار مادہ فضا میں بکھر کر یوکرین کی سرحد کے پار روس، بیلاروس اور شمالی یورپ کے بڑے حصے تک پہنچ گیا تھا۔ سلاووٹچ شہر میں اس سانحے کی یاد میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں نیوکلیئر پلانٹ کے پاس رہنے والے لوگوں کی باز آبادکاری کی گئی ہے۔ یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشینکو جوہری پلانٹ کے قریب منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کرینگے جبکہ دارالحکومت کیئف میں متاثرین کے اہل خانہ کیلئے ایک دعائیہ تقریب منعقد کی جائے گی۔ اس علاقہ کے بعض سابق رہائشی اس لاوارث، اجاڑ اور جنگل میں تبدیل شدہ جگہ واپس آ گئے ہیں۔ علاقے میں تابکاری کی سطح ابھی بھی زیادہ ہے۔ برجز ٹو بیلاروس نامی ایک رضاکار ادارہ نے متنبہ کیا ہیکہ یوکرین کی سرحد کے اس پار ابھی بھی بچے بہت سے پیدائشی نقائص کے ساتھ پیدا ہو رہے ہیں اور لوگوں میں شاذ و نادر ہونے والے کینسر کی شرح زیادہ ہے۔ دنیا بھر کے عطیات دینے والے مخیر اداروں اور لوگوں نے اس علاقے میں نیوکلیئر کوڑے کو ٹھکانے لگانے کیلئے نئی زیر زمین سہولیات تعمیر کرنے کیلئے پیر کو تقریبا 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا عہد کیا ہے جبکہ مزید ایک کروڑ ڈالر یوکرین کے ذمہ رکھا گیا ہے۔ اس متاثرہ پلانٹ میں ابھی بھی تقریباً 200 ٹن یورینیم ہے جسے محفوظ کرنے کا کام 2010 میں شروع کیا گیا تھا۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہیکہ اگر خستہ حال ری ایکٹر کا کوئی حصہ گر جاتا ہے تو مزید تابکار مادے فضا میں پھیل سکتے ہیں۔