چرلاپلی جیل میں قیدیوں کی زندگی کو خطرہ لاحق

حیدرآباد ۔ یکم جولائی (سیاست نیوز) چرلا پلی جیل قیدیوں کی زندگی کے لئے خطرہ بنی ہوئی ہے۔ بیورو آف ڈیموکریسی ہیومن رائٹس اینڈ لیبر (امریکہ) کی جانب سے جاری کردہ انسانی حقوق پر مشتمل رپورٹ میں اِس بات کا افشاء کیا گیا ہے۔ ہندوستان میں انسانی حقوق کے متعلق جاری کردہ تفصیلی رپورٹ میں چرلا پلی جیل کا خصوصی تذکرہ موجود ہے جس میں اِس بات کی اطلاع فراہم کی گئی ہے کہ چرلا پلی سنٹرل جیل میں زیردریافت قیدی نے قانون حق آگہی کے تحت جو تفصیلات حاصل کی ہے، اُس کے مطابق سال 2014 ء کے دوران چرلا پلی جیل میں 14 قیدیوں کی موت واقع ہوئی ہے جن میں 7 قیدیوں کی موت دواخانہ منتقلی کے دوران ہوئی اور مابقی 7 کی موت دواخانہ میں داخل کروائے جانے کے اندرون 24 گھنٹے ہوئی ہے۔ جس سے اِس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ چرلا پلی جیل میں بنیادی طبی سہولیات کی عدم موجودگی انتہائی تکلیف کا باعث بنی ہوئی ہے۔ امریکی حکومت کی زیر نگرانی کام کررہے ادارہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں اِس بات کی صراحت بھی موجود ہے کہ چرلا پلی جیل میں 19 طبی عہدوں کی جائیدادیں منظورہ ہیں جن میں 11 جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ جیل کے دواخانہ میں 11 جائیدادوں کو مخلوعہ رکھے جانے کے باعث ابتدائی طبی امداد کی فراہمی میں بھی دشواریاں پیش آرہی ہیں۔ غیر سرکاری تنظیموں کے بموجب غیر منقسم ریاست آندھراپردیش میں 80 فیصد ایسے قیدی ہیں جو مقدمہ کی سماعت کے منتظر ہیں۔ اِس رپورٹ میں ملک کے مختلف مقامات کے قیدیوں کے علاوہ اُنھیں درکار سہولیات و درپیش مشکلات کا بھی تفصیلی تذکرہ موجود ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چرلا پلی کی طرح ملک کی دیگر جیلوں میں بھی طبی سہولیات، صاف صفائی اور معیاری غذا کے علاوہ پُرفضاء ماحول کی فراہمی ناگزیر ہے اور بیشتر جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں۔