چتور فائرنگ: اندرون 60 دن تحقیقات کی تکمیل کا حکم

حیدرآباد ۔ 28 ۔ اپریل (پی ٹی آئی) حیدرآباد ہائی کورٹ نے آندھراپردیش کے ضلع چتور میں واقع سیشا چلم جنگلات میں 7 اپریل کو پولیس فائرنگ کے نتیجہ میں 20 افراد کے ہلاکتوں کی تحقیقات کیلئے تشکیل شدہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کو آج حکم دیا کہ وہ اندرون 60 یوم اپنی تحقیقات مکمل کرتے ہوئے عدالت میں رپورٹ پیش کریں۔ چیف جسٹس کلیان جیوتی سین گپتا اور جسٹس پی وی سنجے کمار پر مشتمل ہائیکورٹ کی ڈیویژن بنچ نے عبوری احکام جاری کرتے ہوئے اس کیس کی تحقیقات میں سست روی پر افسوس اور ناراضگی کا اظہار کیا جو تحقیقاتی افسر کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی تھیں۔ اس عدالت نے گزشتہ ہفتہ آندھراپردیش پولیس کو ہد ایت دی تھی کہ وہ اس ضمن میں کیس ڈائری آج عدالت میں پیش کریں۔ اس مقدمہ کی آئندہ سماعت یکم مئی کو مقرر کی گئی ہے ۔ چیف جسٹس کلیان جیوتی سین گپتا نے عبوری احکام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’فی الحال ہم آپ کو 60 دن کی مہلت دیتے ہیں تاکہ تحقیقات مکمل کی جائیں۔ آپ (حکومت) آئندہ پیشی سے تحقیقات میں ہونے والی پیشرفت کی تفصیلات پیش کریں اور غیر جانبدارانہ طور پر تحقیقات کی جانی چاہئے‘‘۔ ججوں نے اس تاثر کا اظہار کیا کہ تحقیقات اطمینان بخش نہیں ہے، چنانچہ عدالت ان تحقیقات کیلئے ایک آزاد ٹیم مقرر کرے گی۔ واضح رہے کہ حکومت آندھراپردیش مختلف گوشوں کے شدید دباؤ سے مرعوب ہوتے ہوئے حال ہی میں اس واقعہ کی تحقیقات سینئر آئی پی ایس آفیسر روی شنکر اینار کے زیر قیادت خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے سپرد کرنے کے احکام جاری کی تھی۔ مسٹر رگھوناتھ نے عدالت سے کہا کہ خود اینار ایک انکاؤنٹر اسپیشلسٹ کی حیثیت جانے جاتے ہیں اور ان کی قیادت میں یہ تحقیقات حق بجانب اور منصفانہ نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کورٹ کے علم میں یہ بات بھی لائی تھی کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم میں شامل ایک رکن خود اس واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔