چبوتروں پر وقت گزارنے والے نوجوانوں کے خلاف مہم کے مثبت اثرات

حیدرآباد 27 مئی (سیاست نیوز) پرانے شہر میں جاری ’’آپریشن لیٹ نائیٹ روڈ رومیوز‘‘ ہنوز جاری ہے اور کل رات دیر گئے ساؤتھ زون کے 4 ڈیویژنس میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چبوتروں پر رات گزارنے والے 110 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون مسٹر وی ستیہ نارائنا کی راست نگرانی میں جاری یہ آپریشن گزشتہ ہفتہ شروع کیا گیا تھا جس کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں اور ہر گوشہ سے پولیس کی اس کارروائی کی ستائش کی جارہی ہے۔ ساؤتھ زون پولیس نے اس کارروائی کے توقع سے زیادہ مثبت نتائج برآمد ہونے کے سبب آپریشن کو مزید توسیع دی ہے اور امکان ہے کہ آئندہ 15 دنوں میں اِس آپریشن میں مزید شدت پیدا کی جائے گی۔ کل رات دیر گئے حراست میں لئے گئے نوجوانوں کو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون مسٹر بابو راؤ نے والدین کی نگرانی میں کونسلنگ کی اور بعدازاں اُنھیں رہا کردیا گیا۔

پولیس حراست میں لئے گئے نوجوانوں کو اِس بات سے واقف کروارہی ہے کہ رات دیر گئے جاگتے ہوئے چبوتروں پر وقت گزاری سے اُن کا مستقبل تاریک ہوسکتا ہے اور والدین کو بھی کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پولیس کی اس کارروائی سے متعلق تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون مسٹر وی ستیہ نارائنا نے بتایا کہ اُنھیں روزانہ کئی فون کالس موصول ہورہے ہیں جس میں والدین کی جانب سے آپریشن لیٹ نائیٹ روڈ رومیوز کی سراہنا کی جارہی ہے اور اِس آپریشن کو مزید وسعت دینے کی بھی سرپرست خواہش کررہے ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ بعض والدین نے اپنے بچوں کے برتاؤ میں تبدیلی سے بھی اُنھیں واقف کروایا۔ مسٹر ستیہ نارائنا نے مزید بتایا کہ اِس آپریشن کے تحت پولیس آئندہ دنوں ایسے مقامات پر دھاوے کرے گی جہاں پر نوجوان طعام خانوں پر کثیر تعداد میں جمع ہورہے ہیں اور جہاں یہ سلسلہ صبح کی اولین ساعتوں تک جاری رہتا ہے۔