ممبئی۔ 22 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مہاراشٹرا پرتھوی راج چاوان نے آج این سی پی کی سرزنش کی جس کے پارٹی قائد پرافل پٹیل نے 144 نشستوں پر مقابلہ کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس کو الٹی میٹم دیا تھا۔ مہاراشٹرا میں 15 اکتوبر کو اسمبلی انتخابات مقرر ہیں۔ چاوان نے کہا کہ ایسا تبادلہ خیال پریس کانفرنسوں کے ذریعہ نہیں کیا جاتا۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ وہ نوی ممبئی کی ایک تقریب کے دوران علیحدہ طور پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ کل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پٹیل نے کانگریس سے کہا تھا کہ نشستوں کی تقسیم کے سلسلے میں وہ اپنا فیصلہ تبدیل کردے اور کہا تھا کہ ان کی پارٹی ایک دن اور انتظار کرے گی۔ کانگریس۔ این سی پی کے درمیان نشستوں کی کی تقسیم کے سلسلے میں تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ چاوان نے کہا کہ کانگریس اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست کل جاری کردے گی۔ انہوں نے کہا کہ بعض حلیف پارٹیوں نے ہنوز اپنے امیدواروں کے ناموں کو قطعیت نہیں دی ہے چنانچہ وہ بعدازاں فہرست جاری کریں گے۔ امیدواروں کی نامزدگی کے لئے چند ہی دن باقی ہیں۔ منحرفین پر تنقید کرتے ہوئے چاوان نے کہا کہ کانگریس ان کی قیادت میں انتخابات کا سامنا کرے گی جبکہ ہائیکورٹ نے ان پر اظہارِ اعتماد کیا ہے۔ وہ کرڑ میں مقامی حامیوں کے جلسے سے خطاب کررہے تھے۔ یہ ان کا آبائی قصبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کرڑ جنوبی اسمبلی حلقہ سے مقابلہ کرنا چاہتے ہیں اور اس کی ہائی کمان کو اطلاع دے چکے ہیں۔ وہ اس علاقہ کے لئے بہت کچھ کرچکے ہیں اور گزشتہ تین سال سے اس علاقہ کی ترقی کیلئے رقم فراہم کررہے ہیں۔ اطلاعات تھیں کہ وہ ایک محفوظ حلقہ سے مقابلہ کریں گے۔ وہ کرڑ جنوبی کے موجودہ کانگریس رکن اسمبلی ہیں۔ ولاس کاکا پاٹل اُنڈالکر نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر انہیں دوبارہ اس حلقہ سے نامزد نہ کیا جائے تو وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کریں گے۔ چاوان نے کہا کہ انہوں نے کرڑ کے عوام کے آشیرواد سے اپنا سیاسی کریر شروع کیا تھا اور اس کے اگلے مرحلے میں بھی ان سے آشیرواد چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ شخصی معاملوں سے زیادہ عوام کی منفعت بخش اسکیموں پر توجہ مرکوز کی ہے اور ممبئی، تھانے اور نوی ممبئی کے عوامی مطالبات کی یکسوئی کی ہے۔ انہیں عوام ممبئی تعمیر کرنے والے کارکنوں کی طرح سنتے آئے ہیں۔ کرڑ کے 1000 سے زیادہ افراد فی الحال نوی ممبئی، تھانے اور ممبئی میں مقیم ہیں اور یہ تمام شیٹکری سماج ہال میں منعقدہ جلسہ میں شریک تھے۔انہوں نے کہا کہ وہ امیدواروں کی فہرست کانگریس ہائی کمان کی جانچ کمیٹی کے سپرد کرچکے ہیں اور انہیں مختلف انتخابی حلقوں سے مقابلہ کرنے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے اپنے آبائی مقام کرڑ کو ترجیح دی۔