چاند اور سورج گہن کے موقعوں پر توہم پرستی سے احتیاط کا مشورہ

سال 2015 کا آخری سورج گہن مکمل ، رگھونندن کمار اور دیگر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 4 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : جاریہ سال 4 اپریل کو وقوع پذیر مکمل چاند گہن جو سال 2015 کا پہلا اور آخری چاند گہن ثابت ہوا جس کے مشاہدے کے لیے پلانیٹری سوسائٹی انڈیا کی جانب سے دونوں ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے عوام کو مشاہدے کے لیے ویزاگ میں ’ مشاہدے کا مرکز ‘ قائم کیا گیا تھا جب کہ جاریہ سال 28 ستمبر کو بھی چاند گہن وقوع پذیر ہوگا جو مشاہدے کے لائق نہیں ہوگا ۔ یہ بات آج یہاں ڈائرکٹر اینڈ فاونڈر سکریٹری پلانیٹری سوسائٹی انڈیا مسٹر رگھونندن کمار ، ریٹائرڈ ڈائرکٹر پروفیسر جی ایلیا ، ممبر نیشنل اسپیس سوسائٹی مسٹر کرشنا بکشی نے پریس کانفرنس کے دوران بتائی ۔ انہوں نے چاند گہن کے موقع پر عوام کی جانب سے مختلف انداز میں کئے جانے والے شکوک و شبہات ، بدشگونی وہم اور توہم پرستی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ چاند گہن کے موقع پر کوئی اچھے کام کی انجام دہی کو بدشگونی سے تعبیر کرنے کا سائنس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ چاند گہن یا سورج گہن کے موقعوں پر قیاس آرائیاں اور توہم پرستی سے احتیاط برتیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی سوسائٹی کی جانب سے آٹھویں جماعت کے دو طلباء جن میں جی مدھو اور پی شری کار شامل ہیں کے علاوہ دیگر طلباء کو کینڈا روانہ کیا جارہا ہے جو ناسا کانفرنس میں شرکت کریں گے ۔۔