800 مساجد میں اجتماعی افطار، 8 جون کو چیف منسٹر کی دعوت افطار متوقع ، شاہنواز قاسم کا بیان
حیدرآباد ۔ 24 ۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کی جانب سے غریب مسلم خاندانوں میں 30 مئی کو ملبوسات بطور تحفہ تقسیم کئے جائیں گے۔ ریاست بھر کی 800 مساجد میں ایک ہی دن ملبوسات کی تقسیم کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے ۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم نے بتایا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے رمضان المبارک کے موقع پر غریبوں کو عید کی خوشیوں میں شامل کرنے کیلئے یہ منفرد اسکیم شروع کی ہے۔ گزشتہ دو برسوں سے اس ا سکیم پر کامیابی سے عمل آوری جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ 800 مساجد کا انتخاب کیا گیا جہاں 30 مئی کو 4 لاکھ سے زائد غریبوں میں ملبوسات کی تقسیم عمل میں آئے گی ۔ انہوں نے کہاکہ ہر اسمبلی حلقہ کیلئے مساجد کا انتخاب کیا گیا، اس کے علاوہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے حدود میں کارپوریٹرس کی سفارش پر مساجد کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ان مساجد میں 6 جون کو اجتماعی دعوت افطار کا اہتمام کیا جائے گا۔ شاہنواز قاسم نے کہا کہ 30 مئی کو 500 غریبوں میں کپڑوں کی تقسیم عمل میں آئے گی اور 6 جون کو ان مساجد میں 500 افراد کیلئے دعوت افطار کا اہتمام کیا جائے گا۔ ملبوسات کے پیاکٹس تمام اضلاع کو روانہ کردیئے گئے ہیں۔ ہر ضلع میں متعلقہ ضلع کلکٹر تقسیم کے کاموں کی نگرانی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں حج ہاؤز اور جی ایچ ایم سی ہیڈ آفس سے کپڑوں کے پیا کٹس مساجد کو روانہ کئے جائیں گے۔ ایک پیاکٹ میںساڑی ، شرٹ شلوار اور کرتا پائجامہ کا کپڑا ہوگا۔ حکومت کے ادارہ TSCOB کو ملبوسات کا آرڈر دیا گیا تھا ۔ تین جوڑے تقریباً 485 روپئے میں سربراہ کئے جارہے ہیں۔ گزشتہ سال خانگی ادارہ کو یہ کنٹراکٹ دیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ملبوسات کے معیار کے سلسلہ میں عہدیداروں اور اینٹی کرپشن بیورو کی دو علحدہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ ضلع کلکٹرس کو بھی کوالیٹی کی جانچ کی ذمہ داری دی گئی ۔ شاہنواز قاسم نے بتایا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کسی بھی بے قاعدگی اور خامی کے بغیر تقسیم کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ حج ہاؤز سے شہر کی 100 مساجد کے کپڑے جاری کئے جائیں گے۔ توقع ہے کہ چیف منسٹر کی دعوت افطار 8 جون جبکہ گورنر کی 10 جون کو دعوت افطار ہوگی۔ دونوں دعوتوں کی تیاریوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ عہدیداروں کی خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہے۔ شاہنواز قاسم نے کہا کہ گزشتہ سال تقسیم کے سلسلہ میں بعض شکایات موصول ہوئی تھی جنکے ازالہ کیلئے اس مرتبہ عہدیداروں کو نگرانکار مقرر کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر اقلیتی اداروں کے عہدیداروں کے علاوہ پولیس کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کے مطابق چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ حقیقی مستحقین تک ملبوسات پہنچ جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ دعوت افطار کے سلسلہ میں ہر مسجد کو فنڈس جاری کئے جائیں گے۔