پیرس ، 11 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایک فرانسیسی عدالت نے چار شہریوں کو بیرونِ ملک جہادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں سات برس تک قید کی سزا سنائی ہے۔ اِس گروپ کے سربراہ ابراہیم اُتارا اور اُس کے ایک ساتھی کو جہادی سرگرمیوں میں متحرک ہونے پر سات برس جبکہ دو دیگر افراد کو چار اور پانچ برس کی سزائیں دی گئی ہیں۔ ان چاروں نے پاکستان اور افغانستان کی سرحدی پٹی میں تربیت حاصل کی ۔ استغاثہ کے مطابق ابراہیم 16 سال کی عمر میں مسلمان ہوا اور وہ پاکستان، افغانستان اور صومالیہ کے مسلح اسلام پسند گروپوں میں شامل ہونے کی کوششیں کر چکا ہے۔اندیشہ ہے کہ تقریباً 700 فرانسیسی، شام میں جہادی گروپوں میں شامل ہوچکے ہیں۔