چار سال کے اندر دوبارہ 100 ڈالرس : راس

کروڈ آئیل / خام تیل
موجودہ قیمت 56.51 ڈالرس فی بیارل، سعودی حکمت عملی میں تبدیلی
لندن 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) عالمی تیل منڈی کے بارے میں پیش قیاسی کرنے والوں نے گزشتہ سال کے بارے میں بھی انحطاط کی پیش قیاسی کی تھی۔ اُن کے مطابق اب 100 ڈالرس فی بیارل کی قیمت اندرون پانچ سال ایک بار پھر منظر عام پر آئے گی کیونکہ ناکافی سربراہی کی وجہ سے طلب کی تکمیل نہیں ہوسکی ہے۔ پیرا انرجی گروپ جو ایک کنسلٹنٹ فرم ہے، اس کے بانی گیری راس نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہاکہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ تیل کی منڈیوں میں تیل کی وافر مقدار موجود ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے جبکہ سعودی عرب بھی تیل کی نئی پیداوار کئے بغیر موجودہ اسٹاک کو ہی سربراہ کررہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ موجودہ قیمتیں شاید کچھ عرصہ کے لئے جوں کی توں رہیں گی اور یہ ایک یقینا نوٹ کرنے کے قابل بات ہوگی کہ آئندہ پانچ سالوں میں تیل کی قیمت 100 ڈالرس فی بیارل تک نہیں پہنچ پائے گی۔ برینٹ خام تیل کی قیمتوں میں 14 سنیٹس کی کمی واقع ہوئی ہے اور اب 56.51 ڈالرس فی بیارل دستیاب ہے جبکہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ تیل کی قیمتوں میں 18 سنیٹس کی کمی ہوئی۔ یہ اب 49.97 ڈالرس فی بیارل دستیاب ہے۔ دوسری طرف سعودی عرب نے زائد تیل کی پیداوار کا سلسلہ فی الحال روک دیا ہے۔ مسٹر راس نے کہاکہ صرف ماہ جون میں ہی سعودی عر بمیں 10.6 ملین بیارل تیل نکالا گیا تھا اور اب اندرون تین ماہ اس میں اضافہ ہوکر یومیہ ایک ملین بیارلس نکالا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ زائد سربراہی کو دراصل دولت اسلامیہ گروپ کی جانب سے بھی خطرہ لاحق ہے۔