رانچی 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت نے آج چارہ مقدمہ کے 19 مجرموں بشمول نااہل قرار دیئے ہوئے جنتادل (یو) کے کرن پارلیمنٹ جگدیش شرما کو جو 1990 ء کی دہائی میں گوڈا ٹریژری سے ایک کروڑ 16 لاکھ روپئے دھوکہ دہی کے ذریعہ حاصل کرنے کے بارے میں ہے، ملزم قرار دیا۔ سی بی آئی کے جج سیتارام پرساد نے جگدیش شرما کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا کی مدت کا اعلان 24 جنوری کو مقرر کردیا۔ اِس تاریخ کو جگدیش شرما کے علاوہ 11 دیگر ملزموں کی سزا کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ آج عدالت نے 7 مجرموں کو 3 تا 7 سال سزائے قید سنائی۔ سابق رکن پارلیمنٹ کو مجرم قرار دیئے جانے کے بعد فوری حراست میں لے لیا گیا۔ ممتاز مجرموں میں راج دیو شرما، ڈاکٹر شانتی کمار، ڈاکٹر اجیت کمار سنہا، بھانوکر دوبے اور دیگر چارہ سربراہ کنندگان شامل ہیں۔
سی بی آئی کے اختیارات کے بارے میں محکمہ کے سربراہ کے سوالات
نئی دہلی 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) لوک پال قانون میں قانونی کوتاہیوں اور تغیر پذیری کی نشاندہی کرتے ہوئے بی جے پی کے سربراہ نے سوال کیاکہ کیا پورا تحقیقاتی محکمہ اپنے اختیارات سے محروم ہوجائے گا، اگر کوئی عہدیدار بدعنوانی یا شہادتوں سے چھیڑ چھاڑ کا مجرم قرار پائے تو کیا پورے محکمہ کو اُس کے اختیارات سے محروم کردیا جائے گا۔ سی بی آئی کے ڈائرکٹر رنجیت سنہا نے لوک پال قانون کی کوتاہیوں کی نشاندہی اور ترمیم شدہ مرکزی نگران کار کمیشن قانون کی اِس کی کارکردگی سے متعلق مرکزی حکومت سے طلب کردہ وضاحتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اِن سب کا بھرپور جائزہ ضروری ہے تاکہ کسی بھی قسم کے تنازعہ سے گریز کیا جاسکے بصورت دیگر پوری انسداد بدعنوانی کوشش کمزور ہوجائے گی۔ محکمہ پرسونل کے معتمد ایس کے سرکار کے نام اپنے 5 صفحات پر مشتمل مکتوب میں سنہا نے لوک پال قانون کی بعض کوتاہیوں کا تذکرہ کیا جن میں دفعہ 38 بھی شامل ہے۔