چارمینار کے اطراف و اکناف موٹر کاروں پر پابندی کی تجویز

آٹو امتناع کے بعد جی ایچ ایم سی و دیگر محکمہ جات کا نیا اقدام، تجار برادری میں الجھن
حیدرآباد 26 نومبر (سیاست نیوز) چارمینار کے اطراف و اکناف آٹو رکشا پر پابندی کے بعد اب موٹر کاروں پر بھی پابندی عائد کرنے کے متعلق سنجیدہ اقدامات کئے جانے لگے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے علاوہ متعلقہ محکمہ جات کی جانب سے اس سلسلہ میں غور و خوض شروع کیا جاچکا ہے اور آئندہ ماہ کے اوائل میں موٹر کاروں کے داخلہ پر پابندی عائد کرتے ہوئے تجربہ کیا جائے گا۔ آٹو رکشا کی آمد و رفت پر پابندی عائد کرنے کے مفید نتائج برآمد ہونے کے بعد محکمہ آثار قدیمہ، ٹریفک پولیس اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے مشترکہ طور پر چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کو مرحلہ وار اساس پر قابل عمل بنانے کی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چارمینار کے اطراف ٹریفک کے اژدہام سے چارمینار کی بنیادوں کے علاوہ عمارت کو ہورہے نقصان سے بچانے کے لئے محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے جو رپورٹ دی ہے اس کے مطابق یہ اقدامات کئے جارہے ہیں جبکہ محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے شہر کے اس مرکزی سیاحتی علاقہ کے اطراف و اکناف ٹریفک کی حمل و نقل کو بہتر بنانے کے لئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ اسی طرح اس مرکزی سیاحتی علاقہ کو سیاحوں کے لئے پُرکشش بنانے اور سیاحوں کی تعداد میں اضافہ کی غرض سے جی ایچ ایم سی پیدل راہرو پراجکٹ پر مرحلہ وار عمل آوری کو یقینی بنانے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔ چارمینار کے اطراف و اکناف موجود بازاروں میں تجارت کررہے تاجرین کا کہنا ہے کہ آٹو رکشا کے بعد اگر موٹر کاروں کے داخلہ کو بھی بند کردیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں تجارتی برادری کو نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ چونکہ اطراف کہیں بھی پارکنگ کے لئے وسیع جگہ موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے گاہک و سیاح علاقہ کا رُخ کرنے سے بھی گریز کریں گے۔ اسی لئے یہ ضروری ہے کہ اس طرح کے کسی بھی عمل سے قبل پارکنگ کے مقامات کی نشاندہی کی جائے تاکہ موٹر کاروں کے داخلہ پر امتناع کی صورت میں موٹر کار کے ذریعہ چارمینار اور مکہ مسجد پہونچنے والے سیاحوں کو یہ پتہ رہے کہ پارکنگ کتنے فاصلہ پر موجود ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے خلوت کے قریب ہمہ منزلہ پارکنگ لاٹ کی تعمیر کا اعلان کیا تھا اور اس پراجکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا جاچکا تھا لیکن یہ پراجکٹ شروع ہی نہیں ہوسکا۔ اس پراجکٹ کی تکمیل کے لئے کنسٹرکشن کمپنیوں کی فہرست بھی مرتب کرلی گئی تھی اور حکومت سے پراجکٹ کو منظوری دلوانے کے لئے ضروری اقدامات کرنے کا بھی تہیہ کرلیا گیا تھا لیکن طویل عرصہ تک پراجکٹ کا آغاز نہ ہونے کے باعث اس علاقہ میں پارکنگ کا مسئلہ جوں کا توں بنا رہا۔ چارمینار کے اطراف موٹر کاروں اور بسوں کے داخلہ پر مکمل امتناع کی صورت میں سب سے پہلے قریبی علاقوں میں پارکنگ کی سہولت فراہم کی جانا ضروری ہے۔