تاریخی عمارت کے اطراف 50 سے زائد منتخبہ جائیدادوں کے حصول کا فیصلہ ۔ ارکان اسمبلی سے عہدیداروں کے مذاکرات مکمل
محمد مبشر الدین خرم
حیدرآباد۔20اگسٹ۔ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کی تکمیل کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کو تیزکیا جائے گا اور متاثر ہونے والی جائیدادوں کے حصول کے سلسلہ میں نوٹسوںکی اجرائی عمل میں لائی جائیگی۔ باوثوق ذرائع کے مطابق شہر کے تاریخی چارمینار کے اطراف بفر زون کے سلسلہ میں زائد از 50جائیدادوں کو حاصل کرنے کا منصوبہ ہے اور ان کے حصول کے سلسلہ میں کاروائی کو تیز کرنے ارکان اسمبلی کے ساتھ بلدی عہدیدار مذاکرات مکمل کرچکے ہیں۔ بتایاجاتاہے کہ بلدی عہدیداروں نے ماہرین کی نگرانی میں جملہ 31جائیدادوں کی نشاندہی کی ہے جن میں 16جائیدادیں جزوی متاثر ہوں گی جبکہ 15جائیدادیں مکمل طور پر حاصل کرکے چارمینار کے اطراف کے دائرہ کو وسیع کیا جائیگا۔ اسکے علاوہ مکہ مسجد سے متصل 16 جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی جن کے حصول کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔چارمینار کے اطراف جو جائیدادیص حاصل کی جائیں گے ان میںمکمل متاثر ہونے والی جائیدادوں میں چارمینار پولیس اسٹیشن‘ ال خواجہ بینگلس ‘ محمد علی بیگ‘ عافیہ پرلس ‘ اقبال ریسٹورینٹ‘ خواجہ بینگلس اینڈ جویلرس‘ حیدرآباد بینگلس اینڈ کاسمیٹکس‘اے ون بینگلس اینڈ جویلرس‘بشیر بینگلس ‘ عرفات بینگلس ‘ مجیب بینگلس‘عوامی بیت الخلاء‘ کے جی این ٹفن سنٹر‘ عزیز پان شاپ‘ حیدرآباد جوس سنٹر اور ایس ایم آئس کریم شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جو جائیدادیں جزوی متاثر ہونگی ان میں فراشاہ کیفے اینڈ بیکری‘ بن طریف کامپلکس‘ رتن لعل‘ کریم بینگلس‘ ورائیٹی پرلس‘ چارمینار پرلس کے علاوہ دکانات نمبر 1‘2‘3اور 4شامل ہیں۔ان کے علاوہ دکانات نمبر 9‘10‘12‘13 اور کوڈاک شامل ہیں۔تاریخی مکہ مسجد سے متصل 16جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں اکبر فاسٹ فوڈ کارنر‘ انمول کلکشن‘ مسکان کلکشن‘ اتحاد ورق ‘ نجیب کلکشن‘ تزین بینگلس ‘ ٹراویل پوائنٹ‘ ساجن اسٹوڈیو‘ لیدر پوائنٹ‘ مقبول فلاور شاپ مقبول پان شاپ کے علاوہ نمرہ ہوٹل اینڈ بیکری شامل ہیں ۔ بلدیہ حیدرآباد نے اس سلسلہ میں کاروائی کو تیز کرنے کے علاوہ چارمینار کے اطراف کی سڑکوں کی توسیع کے سلسلہ میں بھی فیصلہ کو قطعیت دے دی ہے۔ چارمینار پیدل راہرو منصوبہ کے باعث متاثر ہونے والی دکانات کے مالکین سے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے بتایا کہ تاحال بلدیہ کی جانب سے انہیں کوئی نوٹس موصول نہیں ہوئی ہے اور اگر مکمل جائیدادیں متاثر ہوتی ہیں تو متبادل کاروبار کیلئے جگہ کی فراہمی کا مطالبہ کیا جائیگا۔ چارمینار کے اطراف کی جانے والی اس کاروائی کے علاوہ مکہ مسجد سے متصل جائیدادوں کی نشاندہی سے مقامی تاجرین میں بے چینی پیدا ہوچکی ہے اور کہا جا رہاہے کہ اس منصوبہ پر عمل آوری کی صورت میں سینکڑوں خاندانوں کے بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے۔ تجارتی برادری کا کہناہے کہ ابتداء میں انہیں طمانیت دی گئی تھی کہ کسی جائیداد کو نقصان پہنچائے بغیر پراجکٹ کی تکمیل عمل میں لائی جائے گی لیکن اب چارمینار کے اطراف کی جائیدادو ں کے حصول کے فیصلے سے صورتحال ابتر ہوجائے گی کیونکہ تاجرین فوری طور پر متبادل مقام کی نشاندہی سے قاصر رہیں گے۔ مکہ مسجد سے متصل تاجرین کا کہناہے کہ انہیں چارمینار بس اسٹینڈ جو بندکیا جاچکا ہے وہاں متبادل جگہ فراہم کرکے بازآباد کیا جائے جبکہ جی ایچ ایم سی نے اس بس اسٹینڈ کے مقام پر پارکنگ کامپلکس کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اسی طرح لاڑ بازار میں جو متاثر ہورہے ہیں ان کا کہناہے کہ انہیں چارمینار پولیس اسٹیشن کے عقب میں خانگی جائیداد حاصل کرکے بازآباد کیا جائے ذرائع سے کے مطابق ان ترقیاتی امور کی انجام دہی کے سلسلہ میں اعلی عہدیداروں نے منتخبہ عوامی نمائندوں سے مشاورت کرلی ہے ۔ وزیر بلدی نظم و نسق مسٹر کے ٹی راما راؤ نے چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ جاریہ سال کے اواخر تک مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے اور بلدی عہدیداروں کی جانب سے اس نشانہ کی تکمیل کیلئے تیزی سے پراجکٹ کے کاموں کو جاری رکھا گیا ہے لیکن جائیدادوں کے حصول کا معاملہ زیر التواء تھا لیکن اب اس معاملہ کی بھی عاجلانہ یکسوئی کی توقع کی جا رہی ہے۔