حیدرآباد ۔ 29 ڈسمبر (سیاست نیوز) حیدرآباد کے تاریخی مقامات چارمینار اور گولکنڈہ کے تزئین نو کے کام گذشتہ 2 ماہ سے فنڈس کی اجرائی نہ ہونے کی وجہ سے تعطل کا شکار ہیں۔ مصدقہ ذرائع کے بموجب آثار قدیمہ کی جانب سے چارمینار اور گولکنڈہ کے علاوہ ریاست تلنگانہ کے چند تاریخی عمارتوں کی تزئین نو کے پراجکٹس مشکل حالات کا شکار ہورہے ہیں کیونکہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) دہلی کی جانب سے گذشتہ 2 ماہ سے فنڈز جاری نہیں کئے گئے ہیں۔ آخری مرتبہ فنڈ ماہ اکٹوبر میں جاری کیا گیا تھا جس کے بعد سے کوئی مالیہ فراہم نہیں کیا گیا ہے جب بھی دہلی کو رابطہ کیا جارہا ہے تو وہ فنڈ جاری کرنے کا تیقن دے رہے ہیں لیکن جاری کرنے میں 2 ماہ سے زیادہ کا وقت لگ چکا ہے اور ملازموں اور مزدوروں کو تنخواہوں کے بغیر مسلسل کام کروانا نامناسب ہوگا اس لئے ان افراد نے بھی کام روک دیا ہے۔ ریاست تلنگانہ میں اس وقت صرف چھوٹے پراجکٹ کے کام ہورہے ہیں جوکہ کنٹراکٹر کے ذمہ ہیں یا پھر کسی خانگی کمپنی نے پراجکٹ کی ذمہ داری اٹھائی ہوئی ہے۔ ریاست تلنگانہ میں تاریخی عمارتوں کی دیکھ بھال کے کم از کم 5 پراجکٹس اس وقت مکمل ہیں جن میں شہر حیدرآباد کے چارمینار اور گولکنڈہ کے علاوہ ورنگل کا قلعہ، رامیا کے مندر کے 3 پراجکٹس، ہنمکنڈہ کی ہزار ستون کی مندر اور عالم پور کا ٹمپل ٹاؤن شامل ہیں۔