اشک آباد ۔ 8 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزیرخارجہ سشماسوراج نے آج ترکمانستان کے صدر گربنگولی بردی محمدوف سے آج یہاں ملاقات کے دوران کئی کلیدی علاقائی و باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا، جن میں دفاعی تعاون اور 10 ارب امریکی ڈالر مالیتی پرعزم تاپی گیس پائپ لائن پراجکٹ بھی شامل ہیں۔ سشماسوراج جو تین روزہ دورہ پر کل یہاں پہنچی تھیں، پانچویں ہند ۔ ترکمانستان میں سرکاری مشترکہ کمیشن برائے تجارت، معیشت، سائنس و ٹیکنالوجی تعاون کی اپنے ترکمان ہم منصب راشد میریدوف کے ساتھ مشترکہ صدارت کی۔ بعد ازاں صدارتی قصرمیں بردی محمدوف سے ملاقات بھی کی۔ انہوں نے صدر سے 50 منٹ کی بات چیت کے بعد اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’’عزت مآب صدر کے ساتھ میری انتہائی ثمرآور بات چیت ہوئی ہے۔ ہم نے باہمی تعلقات اور دیگر تمام اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے دفاعی تعاون اور کھاد کے پلانٹ پر بھی گفت و شنید کی‘‘۔
سشماسوراج نے وزیراعظم نریندر مودی کے 11 جولائی سے شروع ہونے والے دورہ ترکمانستان پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ توقع ہیکہ مودی اس علاقہ کے چند دیگر ممالک کا دورہ بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے تہذیبی تعلقات پربھی بات چیت کی اور دونوں نے کہا کہ ہند اور ترکمانستان متعدد تاریخی تعلقات و رابطوں کے علاوہ دونوں ممالک کی تہذیب میں یکسانیت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’صدر نے ہمیں تاپی گیس پائپ لائن پراجکٹ پر پیشرفت سے بھی باخبر کیا اور میں نے عزت مآب (صدر) سے کہا کہ یہ صرف آپ کی شخصی مداخلت اور دلچسپی کے سبب ممکن ہوسکی ہے‘‘۔ واضح رہیکہ ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور ہندوستان (تاپی) گیس پراجکٹ 1,680 کیلو میٹر طویل ہے جو ترکمانستان سے افغانستان، پاکستان اور ہندوستان کو سالانہ 3.2 ارب مکعب فٹ قدرتی گیس سربراہ کرنے کے مقصد سے بنائی جارہی ہے۔