ایم بی ٹی کے کارکن نشانہ ، الیکشن کمیشن سے شکایت ، گورنر سے بھی نمائندگی کرنے کا فیصلہ
حیدرآباد .31 اکٹوبر ( سیاست نیوز ) انتخابات میں مخالفین کو کمزور کرنے کیلئے اور عوامی تائید حاصل کرنے کیلئے بیان بازیاں عام بات ہے لیکن تمام کوششوں میں پولیس کے ذریعہ حربے استعمال کرنا سب سے زیادہ اہم اور مخالفین کو خوف زدہ کرنے کا اعلی طریقہ کارتصور کیا جاتا ہے ۔ شہری سیاست میں ہمیشہ پرانے شہر کا علاقہ اور ساؤتھ زون سے وابستہ پولیس ملازمین ان الزامات کے گھیرے میں رہے ہیں لیکن اس مرتبہ ایسا ظاہر ہو رہا ہے کہ ایسٹ زون کی پولیس سیاسی گھیرے میں آگئی ہے اور سیاسی قائدین کے ہاتھوں کٹ پتلی کے الزامات کا سامنا کر رہی ہے چونکہ حالیہ دنوں ایسٹ زون پولیس بالخصوص چادرگھاٹ پولیس کی کارکردگی سیاسی قائدین میں بے چینی کا سبب بن گئی ہے ۔ انتخابات سے قبل باونڈور کرنے کے معاملات میں پولیس چادرگھاٹ جانبداری کے الزامات کا سامنا کر رہی ہے اور پولیس چادر گھاٹ کی ساری توجہ ایم بی ٹی کارکنوں پر لگی ہوئی ہے ۔ مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والوں غیر سماجی سرگرمیوں میں ملوث افراد روڈی اور غنڈہ عناصر کو انتخابات کے سلسلہ میں پابند کیا جاتا ہے اور انہیں تاکید بھی کی جاتی ہے ۔ اس کیلئے متعلقہ پولیس کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ مجسٹریٹ کے روبرو پابند کروائے ۔ لیکن چادر گھاٹ پولیس کی کارکردگی اور اقدامات سے ایسا لگتا ہے کہ یہاں ان کا اپنا انداز ہے شاید پولیس کو جوابداہی کا خوف نہیں یا پھر سیاسی اشارے پر وہ بے خوف ہوگئی ہے ۔ تاہم پولیس چادر گھاٹ کے معاندانہ رویہ کے خلاف مجلس بچاؤ تحریک نے الیکشن کمیشن سے شکایت کردی اور مسئلہ کو گورنر ریاست تلنگانہ کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ایم بی ٹی کے قائد مسٹر امجد اللہ خان خالد نے اس مسئلہ پر کمشنر پولیس حیدرآباد اور الیکشن شعبہ بلدیہ میں بھی شکایت کردی ۔ ترجمان مجلس بچاؤ تحریک امجد اللہ خان خالد نے تحریری شکایت میں چادرگھاٹ پولیس کی کارکردگی کا خلاصہ کردیا ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس جان بوجھ کر تحریک کے کارکنوں کو نشانہ بنارہی ہے ۔ انہوں نے پولیس کے اعلی عہدیداروں سے درخواست کی کہ وہ ماتحت عہدیداروں کو سیاسی کھلونے بننے سے روکیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس بچاؤ تحریک کے سرگرم کارکن محمد افضل تاج ساکن موسی نگر کو چادر گھاٹ پولیس ہراساں و پریشان کر رہی ہے ۔ قبل اور ذیابطیس کے عارضہ میں مبتلا اس شخص کو پولیس اسٹیشن طلب کرتے ہوئے انہیں گھنٹوں انتظار کروایا جارہا ہے ۔ جبکہ افضل تاج انتخابات سے متعلق کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں رکھتے ۔ باوجود اس کے گذشتہ تین دن سے پولیس انہیں مسلسل پریشان کر رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ چند روز قبل افضل تاج پر ہراسانی میں شدت پیدا کردی گئی ہے ۔ گذشتہ دنوں سے ایم بی ٹی نے اس کارکن پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ پارٹی کو خیرباد کردئے ۔ پارٹی سے دور کرنے کیلئے مقامی جماعت ان پر دباؤ ڈال رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس پابند کرنے کے اقدامات کر رہی ہے تو پھر اب تک ڈپٹی چیف منسٹر کے فرزند پر حملہ کرنے والوں کو کیوں پابند نہیں کیا گیا ۔ چادرگھاٹ اور ملک پیٹ کے علاقوں میں ایسے افراد بھی پائے جاتے ہیں جو نہ صرف مجرمانہ ریکارڈ رکھتے ہیں بلکہ قتل کے معاملات میں بھی ملوث ہیں اور چند خطرناک ریکارڈ رکھتے ہیں ۔ پولیس صرف چنندہ افراد ہی کو کیوں نشانہ بنارہی ہے ۔ ترجمان ایم بی ٹی نے پولیس پر مقامی جماعت کے اشاروں پر کام کرنے کا الزام لگایا اور دیانتدار و غیر جانبدار عملہ کا تقرر کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ صاف و شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جاسکے ۔