حیدرآباد 26 جون (پی ٹی آئی) ایک نابالغ لڑکی جس کی شادی ایک 28 سالہ رشتہ دار سے کردی گئی، اُسے اُس بندھن سے بچالیا گیا اور وہ شخص اور اُس کے والدین کو چائیلڈ میاریج کی پاداش میں گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس نے آج کہاکہ چائیلڈ میاریج کا یہ واقعہ تلنگانہ کے ضلع جنگاؤں میں پیش آیا۔ لڑکی کی شادی اشوک کے ساتھ 22 جون کو کرائی گئی۔ اشوک پہلے سے شادی شدہ تھا اور اُس کی بیوی اُسے چھوڑ کر جاچکی ہے۔ ویمن اینڈ چلڈرنس ویلفیر ڈپارٹمنٹ سے شکایت کی اساس پر کارروائی کرتے ہوئے 17 سالہ لڑکی کو بچالیا گیا۔ پولیس نے کہاکہ یہ لڑکی جو اَب محکمہ کی نگہداشت میں ہے، اُس کے والدین کے حوالے کی جائے گی۔ اشوک جو پہلے سے شادی شدہ تھا اور اُس کے والدین یہ تینوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اُن کے خلاف بچوں کی شادیوں کے انسداد سے متعلق قانون کے تحت ایک کیس درج رجسٹر کیا گیا ہے۔ لڑکی کے والدین اور شادی کرانے والے پنڈت کے خلاف بھی مقدمہ درج ہوا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس اے مدھو سدن نے ایک میڈیا رپورٹ کی تردید کی جس میں الزام عائد کیا گیا کہ پولیس کو رشوت دی گئی ہے کہ وہ نابالغ لڑکیوں کی شادی میں رخنہ نہ ڈالیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ابتداء میں اِس لڑکی کو اُس کے آدھار کارڈ میں درج تاریخ پیدائش کی اساس پر بالغ بتایا گیا۔ تصدیق کے بعد معلوم ہوا کہ وہ اپنے دسویں جماعت کے اسکول سرٹیفکٹ کے مطابق صرف 17 سال کی ہے۔