کرشنا مرحلے سوم کو مربوط کرنے کا کام انجام دیا جائے گا
حیدرآباد 26 مارچ (سیاست نیوز)حیدرآباد میٹرو پولٹین واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کا کرشنا مرحلہ I اور IIسربراہی نظام کو 24 گھنٹے کیلئے بند کرنے کا منصوبہ ہے جس کی وجہ سے دونوں شہروں میں 4 اپریل کو 24 گھنٹے پانی کی سربراہی مسدود رہے گی۔ ان دونوں مرحلوں سے اس وقت دونوں شہروں کو 180ایم جی ڈی پانی سربراہ کیا جاتا ہے ۔ اب مرحلے III کو بھی اس سے مربوط کیا جارہا ہے جس کے بعد دونوں شہروں کو مزید 45 ایم جی ڈی پانی سربراہ کیا جاسکے گا ۔ چند ہفتے قبل مرحلے III کا آزمائشی تجربہ کیا جاچکا ہے ۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راو کی خصوصی ہدایت پر ہنگامی طور پر یہ کام پائے تکمیل کو پہنچایا جارہا ہے ۔ واٹر بورڈ نے کرشنا مرحلے I اور II کے ساتھ مرحلے III کو باہم مربوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے سبب 4 اپریل کو دونوں شہروں میں پانی سربراہ نہیں کیا جائے گا ۔ تاہم بورڈ نے احتیاطی اقدام کے طور پر ذخائر آب میں خاطر خواہ ذخیرہ کو یقینی بنایا ہے تا کہ ٹینکرس کے ذریعہ سربراہی عمل میں لائی جاسکے ۔ آبرسانی بورڈ کے دفتر واقع خیریت آباد میں عارضی کنٹرول روم قائم کیا جارہا ہے جہاں ضرورت مند افراد کو شکایات پر فوری پانی سربراہ کیا جائے گا ۔ اس کنٹرول روم کے نمبرس 9989995690اور 9989990824 ہیں۔ جو علاقے متاثر ہوں گے ان کے تفصیل اس طرح ہے۔ کرشنامرحلہ I :نارائن گوڑہ ‘برکت پورہ ‘نلہ کنٹہ ‘مشیر آباد ‘نمبولی اڈہ ‘اڈکمیٹ ‘شیوم ‘چلکل گوڑہ‘ بوگل کنٹہ‘ محبوب منشن‘ ونئے نگر‘ آسمان گڑھ‘ چنچل گوڑہ ‘ بارکس ‘ چندرائن گٹہ ‘میسرم‘ یاقوت پورہ ‘سنتوش نگر ‘ ویشالی نگر‘ دلسکھ نگر ‘ سرور نگر‘ ایل بی نگر‘ ونستھلی پورم‘ این ٹی آر نگر ‘ الکا پوری‘ ملک پیٹ ‘ میر عالم‘ مصری گنج ‘جہا ںنما ‘ بہادر پورہ ‘اعظم پورہ ‘ مغل پورہ‘ علی آباد وغیرہ۔ کرشنا مرحلے II : صاحب نگر‘ بالا پور‘ میلار دیوپلی ‘ حیدر گوڑہ ‘اُپر پلی‘پرشانت نگر‘ لنگم پلی ‘ ماریڈ پلی‘ سیتا پھل منڈی‘ میٹو گوڑہ ‘ تارناکہ ‘لالہ پیٹ ‘مولا علی‘ ناچارم ‘ بیرپاگڈہ ‘ بوڈ اُپل‘ حبشی گوڑہ ‘ رامنتاپور ‘ ملکاجگیری ‘ ڈیفنس کالونی‘ سائناتھ پورم‘ گائتری نگر ‘ چانکیا پوری ‘ بھونگیر میونسپلٹی‘ گچی باولی‘ سینک پوری ‘ ایلو گٹہ‘ کیلاش گیری‘ بنجارہ ہلز ‘سوماجی گوڑہ ‘ ایرہ گڈہ ‘جوبلی ہلز ‘ یلاریڈی گوڑہ ‘ کے پی ایچ بی‘بھاگیہ نگر ‘موسی پیٹ اور اطراف و اکناف کے علاقے ۔ عوام سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ 4 اپریل کو پانی کی سربراہی نہ ہونے کے پیش نظر پہلے ذخیرہ کرلیں۔