پی ڈی پی، بی جے پی نے کشمیر کا بیڑہ غرق کردیا :عمر عبداللہ

ریاست میں ہر طرف بے چینی، غیر یقینی کیفیت۔ لوگ عدم تحفظ کا شکار

سری نگر 5اگست (سیاست ڈاٹ کام ) جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے نیشنل کانفرنس کی سابق حکومت اور موجودہ پی ڈی پی بی جے پی دورِ حکومت کے دوران ریاست کے حالات میں زمین و آسمان کا فرق قرار دیتے ہوئے کہا کہ اِس وقت ریاست میں چہار سو بے چینی اور غیر یقینی کیفیت چھائی ہوئی ہے اور لوگ عدم تحفظ کے شکار ہیں جبکہ جنوری2015ء سے قبل یہاں کے حالات بالکل مختلف تھے ، لوگ چین و سکون کی زندگی گزار رہے تھے ، تعمیر و ترقی ، سیاحت اور کاروباری و تجارتی سرگرمیاں عروج پر تھیں ۔ سیلاب کی تباہ کاریوں کے باوجود حکومت نے لوگوں کے اشتراک سے جنگی بنیادوں پر حالات و معاملات پٹری پر لائے۔ ان خیالات کا اظہار عمر عبداللہ نے ہفتہ کے روزضلع کپواڑہ اور پلوامہ کے عہدیداروں کے اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاسوں میں پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، سینئر قائدین شریف الدین شارق، ضلع صدر کپواڑہ قیصر جمشید لون، ضلع صدر پلوامہ غلام محی الدین میر، سینئر لیڈر کفیل الرحمان، تنویر صادق اور صوبائی ترجمان عمران نبی ڈار موجود تھے ۔

عمر عبداللہ نے جوکہ این سی کے کارگذار صدر بھی ہیں، کہا کہ ہماری حکومت نے امن و امان کی بحالی اور ریاست کو تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے بہت محنت کی لیکن پی ڈی پی۔ بی جے پی مخلوط حکومت نے اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی ہر ایک معاملے میں ریاست کا بیڑہ غرق کردیا۔آج کے حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، غیر یقینی صورتحال اور بے چینی کے ماحول میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے ، تعمیر و ترقی کا فقدان ہے ، اقربا پروری اور اقربانوازی عروج پر ہے ، انتظامیہ میں سیاست مکمل طور پر سرایت کر گئی ہے جبکہ نوکریوں کی فراہمی بھی سیاست کی نذر ہوگئی ہے ، مستحق اُمیدواروں پر شب خون مارا جارہا ہے، پبلک سرویس کمیشن اور سرویس سلیکشن بورڈ کی دھجیاں اُڑا دی گئی ہیں، ہر ایک کام سیاسی اثر و رسوخ کی بنیاد پر ہورہاہے جبکہ عام آدمی کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پی ڈی پی نے آر ایس ایس کو جموں وکشمیر میں پیلٹ فارم فراہم کرنے کے ساتھ ہی جموں وکشمیر میں آپسی بھائی چارے ، مذہبی ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کو بُری طرح نقصان پہنچایا ہے۔