الکٹرانک وویٹنگ مشین چیلنج کے بعد تنازعہ ختم ، الیکشن کمیشن کی کوشش اشک سوئی
نئی دہلی ۔ 3 ۔ جون : ( سیاست ڈاٹ کام) : چیف الیکشن کمشنر نسیم زیدی نے آج پیپر بیالٹ سسٹم کے احیاء کے امکان کو مسترد کردیا اور کہا کہ پیپر ٹرایل مشین کو مستقبل کے انتخابات میں زیادہ سے زیادہ شفاف طور پر استعمال کیا جائے گا جب کہ ایک بار ای وی ایمس کو وی وی بی اے ٹی یس کے ساتھ استعمال کیا جائے گا جہاں رائے دہندہ یہ دیکھ سکتا ہے کہ اس کا ووٹ ڈالا گیا ہے ۔ کراس چیکنگ میں رائے دہندہ کو اپنے ووٹ کس کے حق میں جانے کا علم ہوجاتا ہے ۔ اس کو مزید شفاف طریقہ سے استعمال کیا جائے گا ۔ اب بیالٹ پیپر سسٹم کے احیاء کا امکان نہیں ہے ۔ الیکشن کمیشن نے آج ای وی ایم چیلنج میں کسی اپوزیشن پارٹی نے حصہ نہیں لیا تو انہوں نے اس تنازعہ کو ختم قرار دیا ۔ الیکشن کمیشن نے پارٹیوں کو اجازت دی تھی کہ وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اور ہیاک کرنے کی کوشش کریں ۔ اس دوران نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے الیکشن کمیشن کے اس ای وی ایم چیلنج کے عمل کو اشک سوئی سے تعبیر کیا کیوں کہ ای وی ایمس کے انتخاب کے لیے طریقہ کار میں لمحہ آخر میں تبدیلی لائی گئی اور پارٹیوں کو مطلوب معلومات فراہم نہیں کی گئیں ۔ آخری مرحلہ میں ای وی ایم مشینوں کے انتخاب کا طریقہ بدل دیا گیا ۔ ہم نے محسوس کیا کہ پورا عمل اشک سوئی کے سوا کچھ نہیں تھا ۔ این سی پی لیڈر وندنا چوہان نے کہا کہ الیکٹرانک وویٹنگ مشین میں سلسلہ نمبرس ، بیاٹری اور اہم حصوں کی میموری اہمیت رکھتی ہے اس کو فراہم کیا جانا چاہئے تھا لیکن ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ آخر اس ڈیٹا کی دستیابی کے باوجود سربراہ کیوں نہیں کیا گیا ۔۔