اسلام آباد، 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور پاکستان کے سابق صدرجمہوریہ آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کے معاملے میں انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہے ۔ بے نظیربھٹوکے شوہر آصف علیزرداری نے نواب شاہ میں عید کی نماز کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ فیصلہ سنائے جانے کے دوران جج خوفزدہ نظر آرہے تھے ۔ پاکستان کے روزنامہ اخبار ‘ڈان’ کی ایک رپورٹ کے مطابق زرداری نے کہا ہے کہ پارٹی کے وکلاء سے صلاح مشورہ کرنے کے بعد اے ٹی سی کے فیصلے کو اونچی عدالت میں چیلنج کیا جائے گا اور اس پر دوبارہ غور کرنے کی اپیل کی جائے گی۔پیپلزپارٹی کے صدر بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ اے ٹی سی کا فیصلہ مایوس کن اور ناقابل قبول ہے اور پارٹی قانونی متبادلوں پر غور کرے گی۔ بے نظیربھٹو کی بیٹی آصفہ بھٹو نے کہاکہ”ہم انصاف کا انتظار کریں گے "۔ ایک دیگر ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ جب تک پرویز مشرف اپنے جرائم کے لئے ذمہ دار قرار نہیں دیا جائے ، تو انصاف نہیں ہو گا”۔ انہوں نے اپنی بہن بختاور کے جذبات کو شیئر کرتے ہوئے یہ کہہ کر فیصلے پر عدم اطمینان ظاہر کیا کہ اے ٹی سی نے پولس اہلکاروں کو سزا دی، لیکن اصل دہشت گردوں کو بری کر دیا جوکہ بہت شرم کی بات ہے ۔ اے ٹی سی عدالت نے گزشتہ جمعرات کو اپنے فیصلے میں دو پولس افسران کو 17 سال قید کی سزا دی اور تحریک طالبان پاکستان کے پانچ مشتبہ افراد کو بری کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے پرویز مشرف کو اس معاملے میں مفرور ملزم قرار دیا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ کے باہر ایک ریلی کے دوران بم حملے میں بے نظیربھٹو کی موت ہو گئی تھی۔ اس وقت جنرل مشرف پاکستان کے صدر تھے ۔