پیوندکاری کے رحم مادر سے پہلے بچے کی پیدائش

سویڈن میں رحم مادر کی کامیاب پیوندکاری کے ذریعے پہلے بچے کی پیدائش ہوئی۔ دنیا کی طبی تاریخ کی اس پیش رفت سے خواتین میں بانجھ پن کے خاتمے کا امکان پیدا ہو گیاہے ۔ سویڈن سے تعلق رکھنے والی 36 سالہ خاتون کے رحم کی پیوند کاری دو سال قبل کی گئی۔ اسے یہ رحم ایک 61 سالہ فیملی فرینڈ خاتون کی طرف سے عطیہ کیا گیا تھا۔ بچے کی پیدائش ایک ماہ قبل آپریشن کے ذریعے ہوئی۔ پیدائش کے وقت بچے کا وزن پونے دو کلو گرام 3.9 پونڈ تھا۔ زچہ و بچہ دونوں صحت مند ہیں۔جس سویڈن خاتون کے رحم کی پیوند کاری کی گئی اس میں بیضہ دانیاں موجود تو تھیں لیکن رحم مادر نہیں تھا۔ رحم مادر کی پیوندکاری کے بعد عورت کے رحم میں اسی کے ہی بیضہ دانوں کو رکھا گیا۔ تین ہفتوں کے بعد خاتون کے حاملہ ہونے کا ٹیسٹ مثبت آ گیا۔ خاتون نے 31 ویں ہفتے میں بچے کو جنم دیا۔ رحم مادر کی پیوندکاری کے بعد ماں بننے والی عورت اور اس کے مرد ساتھی کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ پیوندکاری کا کامیاب آپریشن گوتھن برگ کی یونیورسٹی کے پروفیسر ماٹس برینسٹروم نے کیا۔

انہوں نے نو دوسری خواتین میں رحم کو ٹرانسپلانٹ کیا لیکن دو میں کامیابی حاصل نہ ہونے پر اس پیوند کردہ رحم کو نکال دیا گیا تھا۔ اب بقیہ سات میں سے دو عورتیں پچیس ہفتوں کے حمل کے ساتھ ہیں۔ اس تحقیق کے اخراجات سویڈن کے ایک سائنسی ادارے نے برداشت کیے۔تحقیق سے قبل انہوں رحم مادر کی پیوند کاری کے کئی تجربات جانوروں پر کیے۔ برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسی طرح کا طریقہ کار آئندہ سال وہ بھی کرنے جا رہے، یہ پیش رفت 14 ہزار برطانوی خواتین کیلئے معاون ہو گی جو بے اولاد ہیں۔ رحمِ مادر کی تبدیلی کے لئے دس برس تک ریسرچ کا عمل جاری رکھا گیا تھا۔ یہ تحقیق طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع کی گئی۔