پیرس میں مسجد کے باہر فائرنگ ، دہشت گردی کا واقعہ نہیں

مارسیلی ۔3 جولائی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام) فرانس کے جنوب مشرقی شہر اوگینان میں ایک مسجد کے باہر فائرنگ کے واقعہ میں بشمول ایک لڑکی آٹھ افراد زخمی ہوگئے ۔ استغاثہ کے دفتر نے یہ اطلاع دیتے ہوئے دہشت گردی کے کسی اندیشہ کو مسترد کردیا ۔ استغاثہ کے افسر نے ابتدائی معلومات پر مبنی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ کم سے کم دو افراد کل رات 10:30 بجے ایک مسجد کے قریب کار سے اُترے اور فائرنگ شروع کردی۔ تاہم کسی بھی زخمی کی جان کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے ۔ اس افسر نے کہاکہ ’’ہمیں موصولہ معلومات کے مطابق مسجد اس حملہ کا نشانہ نہیں تھی ۔ حقیقت یہ ہے کہ واقعہ اس سڑک پر پیش آیا جہاں مذہبی عبادت گاہ موجود ہے لیکن اس سے واقعہ کا کوئی تعلق نہیں ہے ‘‘ ۔ انھوں نے اس واقعہ میں دہشت گردی کے کسی شبہ کو مسترد کردیا اور کہا کہ جرائم کی تحقیقات کرنے والا محکمہ اس واقعہ کی تفصیلات کا جائزہ لے رہا ہے ۔ واضح رہے کہ جمعرات کو جنوب مشرقی پیرس کی کریٹیل مسجد کے باہر ایک شخص نے مصلیوں پر کار چڑھانے کی کوشش کی تھی ۔ ایک 43 سالہ آرمینائی ڈرائیور نے جو آدم بیزاری ار انسانی ہجوم سے خوف کے نفسیاتی عارضہ شیزوفرنیا کا شکار ہے اپنی کار سے مسجد کی آہنی ریلنگ اور ستون کو ٹکرا دیا تھا تاہم اس اوقعہ میں کوئی بھی شخصی زخمی نہیں ہوا تھا ۔ تحقیقات سے قریبی تعلق رکھنے والے ذریعہ نے کہاکہ اس شخص نے 2015ء سے فرانس میں ہوئے مختلف جہادی حملوں کا مشکوک اُلجھن زدہ انداز میں تذکرہ کیا تھا۔ ان حملوں میں 239افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ لندن کی فنسبری پارک مسجد پر 19 جون کو ایک جنونی شخص نے مصلیوں پر اپنی ویان چڑھادی تھی جس کے نتیجہ میں ایک مصلی جاں بحق اور دیگر 11 زخمی ہوگئے تھے ۔ اس واقعہ کے بعد فرانس کی مسلم برادری بھی خوف اور خطرہ محسوس کررہی ہے ۔ پیرس کے پولیس کمشنر نے شہر کی مساجد کی صیانت کیلئے چوکسی اور موثر نگرانی کی ہدایت کی ہے ۔