واشنگٹن۔ 5 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی وزارت خارجہ نے سرکاری طور پر ایک نوٹس جاری کرکے اقوام متحدہ کو مطلع کیا ہے کہ وہ پیرس موسمیاتی معاہدے سے باہر ہو جائے گا۔ تاہم، اقوام متحدہ کو ارسال کردہ نوٹس میں امریکہ کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اگر امریکہ کیلئے اس معاہدے کی شرائط کو بہتربنایا گیا تو وہ بات چیت کے عمل میں شامل رہے گا۔وزارت خارجہ نے کل ایک پریس ریلیز جاری کرکے کہا کہ امریکہ مسلسل موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کی ہونے والی ملاقاتوںمیں حصہ لیتا رہے گا۔ امریکہ کو پیرس موسمیاتی تبدیلی معاہدے سے باہر ہونے میں کم از کم تین سال کا وقت لگے گا۔وزارت خارجہ نے اپنی ریلیز میں کہا کہ امریکہ آب و ہوا سے متعلقہ پالیسی کیلئے ایک ایسے متوازن نقطہ نظر کی حمایت کرتاہے جو اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے علاوہ اخراج کو کم کرتا ہے ۔یہاں واضح کرتے چلیں کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جون میں پیرس موسمیاتی معاہدے سے باہر ہونے کا اعلان کیا تھا۔اس معاملے میں بین الاقوامی سطح پر ان پر کافی تنقید ہوئی تھی۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ یہ معاہدہ امریکہ کو ’سزا‘ کے مترادف ہے جس سے امریکہ میں لاکھوں افراد روزگار سے محروم ہوں گے ۔ ٹرمپ نے اس معاہدے سے امریکہ کو اربوں ڈالر کا نقصان ہونے کے علاوہ تیل، گیس، کوئلہ اور مینوفیکچرنگ کی صنعتوںمیں رکاوٹ کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔