پیرس ماحولیاتی معاہدہ سے امریکہ کی دستبرداری ’عالمی جھٹکا‘:چین

شنگھائی، 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے پیرس ماحولیاتی معاہدے سے باہر نکلنے کے فیصلے کو چین کی میڈیا نے ‘عالمی جھٹکا’ قرار دیتے ہوئے مسٹر ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اس سے امریکہ میں روزگار بڑھے گا۔چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کی آج کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فی الحال کوئی بھی ملک موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے کے لئے عالمی کوششوں کی قیادت کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔چین نے 2007 میں گرین ہاؤس گیس کے اخراج کے معاملے میں امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا تھا لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پیرس موسمیاتی معاہدے سے امریکہ کے الگ ہونے کے بعد چین اس معاہدے کو عالمی قیادت دے کر اپنی اس شبیہ کو بہتر بنا سکتا ہے ۔ژنہوا کے مطابق "ٹرمپ کے اس فیصلے کے بعد کسی ایک ملک کے لیے اس خالی جگہ کو بھرنا کافی مشکل چیلنج ہوگا۔ اس معاہدے سے وابستہ اہم ممالک چین، یورپی یونین اور ہندوستان نے اسے آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2015 پیرس معاہدے کو چھوڑنے سے شاید ہی امریکہ میں نئی ملازمتوں میں کافی اضافہ ہو پائے گا کیونکہ گیس کی ایندھن کی صنعت پہلے سے ہی ضرورت سے زیادہ چلن میں ہے ۔چین کی حکومت کی نقیب دی گلوبل ٹائمز میں مسٹر ٹرمپ کے فیصلے سے پہلے اس مسئلے پر شائع ہونے والے اداریہ میں کہا گیا تھا کہ چین ماحولیاتی تبدیلی سے لڑنے کی عالمی کوششوں کی قیادت کے بارے میں بحث کرنے میں دلچسپی نہیں لے گا اور گیس کے اخراج کو کم کرنے کے اپنے وعدے پر توجہ مرکوز کرے گا۔